دنیامیں ایسے ممالک بھی ہیں جو اپنی افواج پر سالانہ کھربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں اور ایسے بھی جن کی عسکری تاریخ صدیوں پر محیط ہے، مگر جب بات معیار کی ہو تو سر فہرست ایک ایسے ملک کی فوج کا نام آتا ہے جسے قائم ہوئے ابھی صرف ستر سال ہوئے ہیں اور جس کے وسائل بھی بہت محدود ہیں۔ یہ ہے پاک فوج، پاکستان کی شان اور پاکستانیوں کا فخر!
یوں تو ہماری فوج ہر لحاظ سے صف اول میں شمار ہوتی ہے مگر بعض ایسے اعزازات بھی ہیں جو دنیا کی تاریخ میں صرف پاکستانی فوج کے پاس ہیں۔ جن کا دنیا کی کسی اور فوج میں تصور بھی نہیں پایا جاتا۔ مثال کے طور پر یہی دیکھ لیجئے کہ دنیا کی کون سی فوج ہے جس میں انتہائی مشکل اور خوفناک جنگی حالات سے دوچار ہونے کے بعد فوجی ذہنی مسائل کا شکار نا ہوتے ہوں۔ ان فوجیوں میں شدید ذہنی مسائل کے سبب خودکشی کا رجحان بھی عام پایا جاتا ہے۔ امریکا جیسے امیر ترین ملک کے فوجی بھی بڑی تعداد میں خودکشیاں کرتے ہیں اور بھارت جیسے غریب ملک کی بزدل فوج میں بھی خودکشیوں کی شرح ہوش رْبا ہے۔ تو کیا یہ بات ہمارے لئے بے پناہ فخر کا باعث نہیں کہ پاک فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس میں خودکشی کی شرح ’’صفر‘‘ ہے!
یہ وہ فوج ہے جو صرف اپنے وطن کی حفاظت کا فریضہ سرانجام نہیں دیتی بلکہ عالمی امن میں بھی اس کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔ بے امنی سے دوچار خطوں میں امن و امان بحال کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے دستے فراہم کرنے والی افواج میں پاکستانی فوج کا نمبر دنیا بھر میں تیسرا ہے۔ یہ اپنی جگہ ایک اعزاز ہے، مگر اس سے بڑھ کر اعزاز اور فخر کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سب سے زیادہ میڈلز پاکستانی فوج نے حاصل کئے ہیں۔پاکستانی فوج افرادی قوت کے لحاظ سے دنیا کی چھٹی بڑی فوج ہے، جس کی ایوی ایشن دنیا کی واحد ملٹری ایوی ایشن ہے جس کے پاس دنیا کے ٹاپ 6 اٹیک ہیلی کاپٹروں میں سے چار موجود ہیں۔ پاک آرمی کا الخالد ٹینک گیارہواں بہترین مین بیٹل ٹینک ہے اور یہ ٹینک پاکستانی فوج خود تیار کرتی ہے۔ اور ہاں، خواتین فوجیوں کی تعداد کے لحاظ سے بھی پاکستانی فوج کا شمار دنیا کی سرفہرست افواج میں ہوتا ہے، خصوصاً مسلم دنیا کی افواج میں سے سب سے زیادہ خواتین پاکستان کی فوج میںہی فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ امریکہ، روس، چین، بھارت، فرنس، برطانیہ، جاپان ، ترکی، جرمنی ، مصر، اٹلی ، ساوتھ کوریا، کے بعد پاکستان آرمی دنیا کی 13ویں مضبوط ترین فوج ہے۔ موجودہ دور میں دنیا کے کئی ممالک کے درمیان تناؤ کی کیفیت بڑھ رہی ہے اور وہ روائتی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ نیو کلیائی ہتھیاروں کو بھی استعمال کرنے پر غور کررہے ہیں۔ پاکستانی فوج کو زمین ، فضا اور پانی میں بہتری عسکری صلاحیتوں کے مظاہرے کے بعد یہ درجہ بندی دی گئی ہے۔ 2017 کی درجہ بندی کے دوران پاکستان کو 032870000 کا سکور ملا جو رینکنگ میں بہترین سکور مانا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وطن عزیز پر جب بھی مشکل وقت آیا پاک فو ج نے ہمیشہ بھرپور دفاع کیا ہے ۔بھارت جو پاکستان کا روائتی حریف ہے ان دنو ں بھارت میں الیکشن ہورہے ہیں اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے مقاصد حا صل کرنے کے لئے پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی اور رات کے اندھیرے میں فضائی کارروائی کرنے کا دعویٰ کیا، مگر اپنی سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کے حق میں ایک تصویر تک بطور ثبوت پیش نہ کر سکا جبکہ پاکستان نے دن دیہاڑے بھارتی لڑاکا طیارے گرا کر بھارت کو بلاشْبہ دن میں تارے دکھا دیئے۔ پاکستان کی جانب سے اس قسم کا شاندار سراپرائز ملنے کے بعد مودی سرکاری کو اپوزیشن اور عوام کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ اب تو مودی کی جیت بھی مشکل ہی نظر آ تی ہے۔
وطن عزیز گذشتہ تین دہائیوں سے دہشت گردی جیسے ناسور کی لپیٹ میں آنے کی وجہ سے نہ صرف اندرونی طور پر کمزور ہوا بلکہ بین الاقوامی سطح خصوصا خطے میں پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دلوانے کے لیے دشمن ملک بھارت کی ناپاک سازشوں کا بھی مقابلہ کرتا آرہا ہے ملک میں امن کے قیام اور اسے دہشت گردی سے پاک ملک بنانے کے لیے ہمیشہ پاک فوج نے اہم کردار ادا کیا، حکمرانوں کی غلط خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کی بدولت فوج کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت سی مشکلات اور رکاوٹوں کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن پاک فوج کے ہزاروں جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے ان تمام تر مشکلات کے باوجود ثابت قدمی اور قومی جذبے سے وطن عزیز کی حفاظت میں جو لازوال قربانیاں دیںانکی بدولت آج پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ممکنہ حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ ان دہشت گردی کی کاروائیوں میں پاکستان کے ہزاروں معصوم شہری جان سے گئے اور لاکھوں افراد اس سے متاثر ہوئے ان تین دہائیوں میں آنے والی جمہوری حکومتوں کے سامنے بھی دہشت گردی پر قابو پانا پڑا چیلنج بنا رہا۔ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والی ملک دشمن قوتوں نے ان دہشت گردوں کے ذریعہ ملک کو عدم استحکام کی جانب لے جانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہما رے ملک مین امن قائم ہوا ہے۔ گذشتہ دنوں میجر جنرل آصف غفور نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ، نائن الیون سے لے کر آج تک پاکستان نے کائنیٹک آپریشن کیے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کیں۔ القاعدہ، داعش، ٹی ٹی پی وغیرہ جس کا بھی نام لیں ہم نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کائنیٹک آپریشن کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا آج ہم ثبوت اور لاجک کے ساتھ کہتے ہیں کہ پاکستان کے اندر کسی قسم کا کوئی منظم دہشت گردی کا نیٹ ورک موجود نہیں ہے۔ پاک فوج ہمارا اثاثہ اور سرحدوں کا تاج ہے اور پاک وطن کی حفاظت کے دوران ملک دشمن قوتوں کیساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنیوالے آفیسر اور اہلکار ہمارا فخر نہیں بلکہ سروں کے تاج ہیں ان کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ افواج پاکستان نے عسکری صلاحیتوں کی برتری کو پوری دنیا میں ثابت کردیا کہ ہمارا ملک امن پسند ہے مگر دشمن پر یہ بھی واضح کردیا ہے کہ وہ ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھیں۔ پاکستان اینٹ کا جواب پتھرسے دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان اولیا اللہ کا فیضان ہے جو رہتی دنیا تک شاد و آباد رہے گا۔ اسے مٹانے والے خود مٹ جائیں گے۔