راولپنڈی: پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہونے اور کابل انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہ ہونے کے بعد پاک فوج دوسرے روز بھی جماعت الاحرار کے ٹھکانوں پر مسلسل دوسرے روز بھی نشانہ بنا رہی ہے۔
یس نیوز کے مطابق پاک فوج نے دوسرے روز بھی افغانستان کے علاقے رینا میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ابھی تک کسی دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی۔
دوسری جانب افغان ایجنسی کے مطابق پاک فوج کی کارروائی پر افغان حکومت نے افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کرلیا ہے۔گزشتہ روز بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبراور مہمند ایجنسی کی سرحد پر افغان علاقے میں موجود کالعدم دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار کے کیمپوں پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کرتے ہوئے 17 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا جن کا تعلق کالعدم شدت پسند تنظیم جماعت الاحرار سے تھا جبکہ کارروائی میں کالعدم جماعت الاحرار کے ڈپٹی کمانڈر عادل باچا کے کیمپ سمیت دہشت گردوں کے 4 اور ایک ٹریننگ کیمپ بھی تباہ ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ دو روز قبل سندھ کے مشہور صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 100 کے قریب زائرین شہید اور 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔