اسلام آباد(یس اردو نیوز) بھارت کی طرف سے پاکستانی فوجی دستوں کی گلگت بلتستان کے علاقے میں منقلی کا دعویٰ کیا گیا ہے،بھارتی میڈیا پر ایک بار پھر جھوٹا واویلا پوری آب وتاب کے ساتھ شروع کردیا گیا ہے۔ لداخ کے محاذ پر چین کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست اوراسٹاک ایکسچینج پر بزدلانہ دہشتگرد حملے کے بعد بھارت نے ان معاملات سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے گمراہ کن پراپیگنڈے کا آغاز کردیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا ہے،بھارتی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ چین اور پاکستان مل کر بھارت میں کاروائی کر سکتے ہیں۔بھارتی اخبارانڈیا ٹوڈے نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی فوج لداخ میں موجود ہے۔ بھارتی میڈیا واویلا کر رہا ہے کہ پاکستان نے گلگت بلتستان کے علاقے میں فوجی دستے منتقل کرنا شروع کردیئے ہیں۔پاکستان نے 20،000 اضافی فوجیوں کو شمالی لداخ میں تعینات کیا ہے۔ بھارت یہ بھی الزام عائد کر رہا ہے کہ چین کچھ تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کاروائی کر سکے۔ بھارت الزام عائد کر رہا ہے کہ چین اور پاکستان مل کر بھارت میں کاروائی کے مواقع ڈھونڈ رہے ہیں۔ خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں کسی کاروائی کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری ہے۔بھارت اپنی قوم کو گمراہ کرنے کے لیے ایسی خبریں شائع کر رہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرکے بھارت میں اندرونی تخریب کاری کی کوشش کرسکتا ہے۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ بھارت اب فالس فلیگ آپریشن کے بہانے تلاش کر رہا ہے۔بھارت نے حال ہی میں پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی ہے،تاہم پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر کیے جانے والا حملہ 8 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا،وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی میں یہ بات واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ہمیں کوئی شک نہیں کہ اس حملے کے پیچھے بھارت ہے۔ سرحدوں پر مسلسل ناکامیوں کے باعث مودی سرکار اپنی عوام کو گمراہ کرنے کے لیے پاکستان میں حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ ساتھ ساتھ یہ خبریں بھی پھیلا رہا ہے کہ پاکستان ہمارے ملک میں انتشار کی تیاری کر رہا ہے۔