اسلام آباد: سابق چیئرمین سینٹ اور پیپلزپارٹی کے رہنماءرضاربانی نے کہاہے کہ حیرت ہے کہ ایک طرف بھارت اورپاکستان کے تعلقات خراب ترین سطح پر ہیں،دوسری طرف دونوں ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے سابق سربراہوں کی کتاب کی رونمائی ہے،یہ کتاب کسی سویلین یا سیاستدان نے بھارتی ہم منصب سے ملکرلکھی ہوتی تو آسمان سر پرہوتا،کتاب لکھنے والے سیاستدان پرغدار کے فتوے لگ رہے ہوتے۔
وہ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہونیوالے سینیٹ کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کررہے تھے ۔ رضاربانی کاکہناتھاکہ پاکستان اوربھارت کی خفیہ ایجنسیوں کے سابق سربراہوں کی کتاب شائع ہوئی ہے،یہ چھوٹامسئلہ نہیں ہے،دونوں ممالک کے درمیان خراب تعلقات کا ایک سلسلہ ہے ، کتاب سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور را کے سابق سربراہ نے مل کر لکھی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا جنرل درانی نے اپنے ادارے یا وفاقی حکومت سے کتاب لکھنے کی اجازت لی تھی؟اجازت نہیں مانگی تو کیاجنرل اسد درانی نے وفاقی حکومت یا وزیر دفاع کو آگاہ کیا تھا؟ ایوان کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔