اسحاق ڈار کہتے ہیں پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد پاک بھارت مذاکراتی عمل سست روی کا شکار ہو سکتے ہیں، وزیر خزانہ نے رواں برس آئی ایم ایف کے پروگرام سے چھٹکارے کی نوید بھی سنا دی۔
کراچی: (یس اُردو) پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا عمل سست روی کا شکار ہو سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم پرعزم ہیں کہ پاکستانی سر زمین دہشت گردوں کو استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ وزیر خزانہ نے رواں سال آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلنے کی خوشخبری بھی سنائی۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ایف آئی اے اور نیب کو تاجروں اور اسٹاک ایکس چینج سے متعلق کارروائی ایس ای سی پی سے مل کر کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ کل کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ حملے کے بعد سول ملٹری تعلقات ایک ہی صفے پر ہیں، معاملات قانون کے مطابق آگے بڑھیں گے، پاک بھارت تعلقات سلو ڈاؤن ہوں گے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ نریندر مودی پاکستان کیساتھ تعلقات کا نیا باب چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ایشوز کو ہینڈل نہیں کریں گے تو اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے، وزیر اعظم نے 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھارت کا دورہ بھی کر سکے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی جوائنٹ انویسٹی گیشن نہیں ہو رہی بلکہ یہ پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکشن کے مثبت نتائج نکلیں گے۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ چین کیساتھ دوستی شہد سے زیادہ میٹھی ہے، اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد کافی ممالک پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں، سعودی عرب بھی پاکستان میں انویسٹ کرنا چاہتا ہے۔