بھارت کیخلاف شرم ناک شکست پر وزیراعظم عمران خان کو پورٹیبل پر سپورٹس جرنلسٹ اصغر علی مبارک کی شکایت
.بھارت کے خلاف شرمناک شکست پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ۔۔۔۔۔۔
ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں اگر کوئی بہترین جائزہ لے سکتا ھے تو وہ شخصیت صرف جناب وزیراعظم عمران خان ھی ہیں جنہوں نے 23 سال تک ملک کیلئے کرکٹ کھیلی اور پاکستان کو ورلڈ کپ 1992 میں فتح سے ہمکنار کرایا۔
جناب وزیراعظم پاکستان پاکستان کو ورلڈ کپ شرمناک شکست سے دوچار کرنے والے کھلاڑیوں کو عبرت ناک سزا دی جائے
یہ کہ بطور سابق کپتان اور وزیراعظم پاکستان احکامات پر عملدرآمد نہ کرکے سرفراز احمد توہین وزیراعظم کے مرتکب ہوئے
یہ کہ بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج شکست خورہ ٹیم جیسی تھی کپتان سرفراز احمد میچ میں جمائیاں لیتے نظر آئے جو اس بات کا ثبوت ہے ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سمیت دیگر کھلاڑیوں نے میچ سے قبل رات کو سونے سے پہلے کرفیو اوقات کی خلاف ورزی کی
یہ کہ شعیب ملک جو میچ میں پہلی گیند پر صفر پر آوٹ ھوگئے شیشہ سینیٹر میں قانون کے احکامات کو دھواں میں اڑاتے نظر آئے اورویڈیو وائرل ھوئی۔
یہ کہ پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کے مشکوک افراد کے ساتھ ملاقات اور آوٹ ھونےکی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنا جائے۔۔
یہ کہ پاکستان ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹمارٹم ماضی کے عظیم کھلاڑیوں سے فوری کرایا جائے۔
یہ کہ شیعب ملک اور اس کی فیملی کے ساتھ گردش کرتی ویڈیوکی وضاحت طلب کی جائے ،شعیب کس کی اجازت سے باہر گئے،
یہ کہ کھلاڑی میچ کی رات ہوٹل باہر کیوںکر موجود تھے اور کسی کھلاڑیوں نے کرفیو ٹائم کی خلاف ورزی کی۔
یہ کہ بھارت کے خلاف قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر پی سی بی کیوں نہ کوئی فیصلہ کیا۔
یہ کہ ورلڈکپ میں کپتان، سلیکٹرز اور کوچزکی کارکردگی کا جائزہ لے کر انکے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
یہ کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی میچ سے قبل رات بھر آوارہ گردی، کیفے میں شیشہ پینے کا نوٹس لیا جائے۔
یہ کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ورلڈ کپ کے کرکٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن کیونکر ریت کی دیوار ثابت ہوئی ہے اور 337 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اس کے پانچ کھلاڑی 137 رنز پر آؤٹ ہو گئے.
یہ کہ بھارت نے ورلڈ کپ کے انتہائی اہم میچ جس پر ساری دنیا کی نظریں لگی ہوئی تھیں پاکستانی ٹیم کو شرمناک شکست سے دوچار کر دیا ہے اور کرکٹ کے میدان میں پاکستانی ٹیم کو 89 رنز سے شکست سے دوچار کر دیا .بھارت کی جانب سے فتح کیلئے 337 رنز کا ہدف دیا گیا تاہم پاکستان کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور مقررہ 40 اوورز میں 302 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز سے ہی بناکر میچ 89 رنز سے ہار گئی۔
یہ کہ پاک بھارت کرکٹ ٹیموں کے مابین یہ اہم میچ اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ میچ کے آغاز پر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے کھیلنے کی ھدایت کی۔کس کے ایما پر یہ عمل کیا گیا ۔
یہ کہ ورلڈ کپ 2019 میں ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا تجربہ ٹیموں کے لئے تلخ رہا ہے اور پانچ میچوں میں حریف ٹیموں نے 300 سے زیادہ رنز بنائے ۔بھا۔رت کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں شاداب خان اور عماد وسیم نے صرف ویسٹ انڈیز کیخلاف ایونٹ کا پہلا میچ کھیلا تھا انکو بھارت کے خلاف ٹیم امام الحق، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، سرفراز احمد، شعیب ملک، شاداب خان، عماد وسیم، محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی کے ساتھ کس نے ٹیم میں شامل کیا ۔
یہ کہ قومی ٹیم میں شاہین آفریدی اور آصف علی کو ڈراپ کرکے شاداب خان اور عماد وسیم کو کس کے حکم پر شامل کیا گیا۔
یہ کہ بھارت کے خلاف میچ سمیت ورلڈ کپ میں شرمناک کارکردگی پر کرکٹ ٹیم اور مینجمنٹ میں فوری طور پر تبدیلیاں کی جائیں۔
یہ کہ ہیڈ کوچ سمیت تمام غیر ملکی کوچز کو فارغ کیا جائے ۔یہ کہ ہیڈ کوچ بھی پاکستان کے اندر سے ڈھونڈہ جائے۔
یہ کہ ٹیم سلیکٹر کیلئے بھی نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دی یہ کہ مکی آرتھر سمیت ٹیم مینجمنٹ کے معاہدوں میں توسیع نہ کی جائے۔۔
استدعا ھےکہ قوم کی اکثریت کے مطالبے کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان فوری ایکشن لیں۔