اسلام آباد(ایس ایم حسنین) امریکہ بھارت مشترکہ اعلامیہ ایک امتیازی بیان ہے۔ اس میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی, اور ہتھیاروں کی دوڑ کو زکر نہیں کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ بھارت مشترکہ اعلامیہ ایک امتیازی بیان ہے۔ اس میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی, اور ہتھیاروں کی دوڑ کو زکر نہیں کیا گیا۔بھارتی جاسوس یہاں پکڑے جاتے ہیں اور یہاں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے ۔ انھوں نے کہا کہ پشاور مدرسہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا انھوں نے کہا کہ ہماری جانب سے کلبھوشن جادیو کو تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش برقرار ہے۔ بھارت کی وجہ سے پاکستان کا قانون تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت کو پاکستانی عدلیہ سے تعاون کرنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ ابھی نندن کی رہائی کے حوالے سے حکومت پاکستان پر کوئی دبائو نہیں تھا۔یہ رہائی پیغام امن اور خیر سگالی کے طور پر کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اس وقت بھی تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار تھیں۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں گرفتاریوں پر ہمارا اماراتی سفارت خانے سے رابطہ ہے۔ بھارت کی جانب سے آنے والا سموگ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ ہم اسموگ میں کمی کے لیے متعدد اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ بھارت کو بھی اسموگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، 27اکتوبر کو یوم سیا ہ پر پاکستانی قوم نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ روز بھارتی قابض افواج کے مقبوضہ کشمیر پہنچنے کی یاد دلاتا ہے ۔ وزیر اعظم نے عالمی برادی کو بھارت کے ریاستی دہشت گردی روکنے کے لیے عملی اقدامات اختیار کرنے پر زور دیا اور وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں مقبوضہ کشمیر کے فوجی محاصرے اور ظالمانہ اقدامات کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ انھو نے کہا کہ یوم سیاہ کی مناسبت سے دنیا کے مختلف شہروں میں مظاہرے اور سیمیناروغیرہ کا اہتمام کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناظم الالمور کع بھی یوم سیاہ پر طلب کر کہ احتجاج ریکارڈ کرایا گیاان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں ہر غیر قانونی اقدام کی مذمت کی۔پاکستان نے کشمیر کے مسئلے کو ہر سطح پر بھرپور اور مضبوط انداز سے اجاگر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا کی پارلیمانوں میں کشمیر کے مسئلے کی بازگشت سنی جا رہی ہے۔ یوم سیاہ پردنیا کےمختلف شہروں میں بھی تقریبات ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی علاقے یا مذہب کی بنیاد پر تفریق درست نہیں، بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں لینڈ آنرشپ کا قانون مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے لیے ہے۔ بھارت اس قانون کے زریعہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو اقلیت مین تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ یہ قوانین اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں, عالمی معاہدوں اور پاک بھارت باہمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پکستان ان غیر قانونی و یک طرفہ قوانین کو مسترد کرتا ہے اور بھرہور مذمت کرتا ہے۔ پاکستان بھارت کی سول و ملٹری قیادت کے بے بنیاد پاکستان مخالف بیانات کو مسترد کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اسلا مو فوبیا مختلف ممالک میں ہونے ولے واقعات کی وجہ ہے۔ ہم کسی بھی قسم کے تشدد کو قابل توجیح نہیں سمجھتے۔ پاکستان نے مارچ 15 کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منانے کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان نے گستاخانہ خاکوں پر پاکستان کے اخت موقف کو بیان کیا ہے۔ وزیراعظم نے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سے رابطہ کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے اپنے ترک ہم منصب سے رابطہ کیا ہے۔رابطے میں مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کی حمایت کرنے پر وزیر خارجہ نے ترک ہم منصب کا شکریہ ادا کیا وزیر خارجہ نے ترکی کی ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔ پاکستان نے عالمی سطح پر اعتدال پسندی، ہم آہنگی کی کاوشوں کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز مواد اور انتہا پسندی سے نمٹنےکیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایوان زیرین اور ایوان بالا نے اسلامو فوبیا اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف متفہ قراردادیں منظور کیں ۔ پاکستان مختلف آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ انھوں نے تصدیق کی کہ فرانس میں ناظم الامور موجود ہیں تاہم سفیر نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ درمیان بہترین تعلقات ہیں۔ اس سلسلے میں افغانستان کی اعلیٰ قیادت کے بعد افغان پارلیمانی وفد پاکستان کے دورے پر آیا ہے۔ جس میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے سمجھوتے کیے گئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات تھائی لینڈ اور افغانستان نے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ یہ ممالک ایف اے ٹی ایف کے اراکین نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان ممالک کے پاکستان کی حمایت کے حوالے سے رپورٹس بے بنیاد ہیں۔ سعودی عرب پاکستان کا دوست ملک ہے اور ہمارا عالمی فورم پر تعاون موجود ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے بے بنیاد رپورٹس کے پیچھے بھارت اور بھارتی پروپیگنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں اصلاحات کے حوالے سے حکومت نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ ایسا کوئی بھی فیصلہ گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات اور مرضی کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان گذشتہ روز ہوثی ملیشیاء کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان مسلسل تزویراتی توازن کو درپیش خطرات کی نشاندہی کرتا رہا ہے۔ بھارت کو جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں سے یہ تزویراتی توازن متاثر ہوا ہے۔