اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان توانائی اور اقتصادیات کے شعبوں میں تعاون میں اضافے سمیت زمینی و فضائی روابط بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائیگی۔ اس بات پر اتفاق پاکستان اور آذربائیجان کے مابین جمعرات کو وزارتِ خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات میں کیا گیا۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ آزری وفد کی قیادت آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف کر رہے تھے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی معاونت اور حمایت پر اطمینان کا اظہار کیا۔آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم اور مہمان نوازی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور آزربائیجان کے مابین یکساں مذہبی، ثقافتی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں آرمینیا کے ناجائز قبضہ سے آذربائیجان کے علاقوں کو آزاد کروانے پر آذربائیجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ہمارا عالمی سطح پر واضح موقف رہا ہے کہ آذربائیجان کی علاقائی سالمیت کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اورآذربائیجان کے مابین اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین پاکستان اورآذربائیجان کے مابین زمینی و فضائی روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔وزیر خارجہ نے، بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بھارتی ریاستی دہشتگردی کے حوالے سے آذری اپنے ہم منصب کو آگاہ کرتے ہوئے، عالمی برادری کی جانب سے کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آذربائیجان کی جانب سے مسلسل حمایت پر آزربائیجان کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہمآذربائیجان کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں وسعت کے خواہشمند ہیں۔ان مذاکرات میں پاکستان اور آزربائیجان کے مابین اقتصادی ،تجارتی ،دفاعی تعاون کے فروغ سمیت تعلیم، ثقافت اور ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے اقتصادی تعاون بالخصوص توانائی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ، سائنس اور زراعت کے شعبوں میں بھی دو طرفہ تعاون بڑھانے پر غور کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، نے عوامی سطح پر روابط کے فروغ اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کیلئے نئی ویزہ پالیسی کا اجراء کیا ہے۔کوروناعالمی وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے ترقی پذیر ممالک کیلئے اس وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنا انتہائی کٹھن ہے۔ہم نے کورونا وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے اور عام آدمی کی سہولت کیلئے “سمارٹ لاک ڈاؤن” کی حکمت عملی اپنائی جسے عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے کوروناعالمی وبائی چیلنج کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔