اسلام آباد(نامہ نگارخصوصی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی کے درمیان ٹیلی فونک رابط ہوا ہے. دونوں راہنمائوں نے کورونا وائرس وباکی طرف سے درپیش چیلنج سے نمٹنے کیلئے مربوط مشاورت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے‘ انہوں نے دو طرفہ تعاون سے متعلق امور اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر کور ونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی فریقوں پر ترقی پذیر ملکوں کو قرض میں فوری ریلیف دینے کی اپیل کی ہے انہوں نے کورونا وائرس کی وبا کے بعد پاکستان کے ساتھ یکجہتی کرنے اور اخلاقی اور مادی حمایت فراہم کرنے پر چین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا‘پاکستان اور چین اس وباءکے خلاف درپیش چیلنج سے نمٹنے کیلئے مربوط مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں. فریقین نے دو طرفہ تعاون سے متعلق امور اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر کور ونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی اداروں سے ترقی پذیر ملکوں کو قرض کی ادائیگی میں فوری سہولت دینے کی اپیل کی ہے.وزیرخارجہ نے غریب ملکوں کے لئے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ کوروناوائرس سے ہونے والے شدیداقتصادی خسارے سے موثرطورپرنمٹ سکیں. شاہ محمودقریشی نے اس بات پرخوشی کااظہارکیاکہ ووہان میں لاک ڈاﺅن ختم کردیاگیا ہے اور وہاں پر ہوبے صوبے میں صورتحال معمول پرآگئی ہے‘اس موقع پرچینی وزیرخارجہ نے پاکستان کے موثر اور بروقت اقدامات کوسراہا انہوں نے یقین دلایا کہ چین گروپ بیس کے اجلاس اور دوسرے متعلقہ فورمزپروزیراعظم عمران خان کے مجوزہ منصوبے کی حمایت کرے گا .چینی وزیرخارجہ نے کہاکہ کوروناوائرس عالمی معیشت اوراستحکام کے لئے شدید خطرہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے مربوط اورمساویانہ کوششوں کی ضرورت ہے. واضح رہے کہ چین وباءکے شروع سے پاکستان کو مالی ، طبی اور تکنیکی تعاون فراہم کررہا ہے جبکہ طبی آلات اور دیگر سازوسامان بھی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیا جارہا ہے اور کورونا کی وباءنے دونوں ملکوں کی دوستی کو مزید مظبوط بنایا ہے.ایک طرف دنیا کے بڑے بڑے ممالک ایڈوانس رقمیں لے کر چین سے طبی آلات اور سامان مانگ رہے تھے تو دوسری جانب چین کے صدر کے حکم پر پاکستان کو موخرادائیگیوں پر مطلوبہ سامان مہیا کیا جارہا ہے اسی طرح پاکستان کے کئی ”دوست “ممالک نے اپنی فضائی حدود درخواستوں کے باوجود استعمال کرنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں ہیں مگر چین کی جانب سے نہ صرف فضائی راستوں بلکہ زمینی راستوں سے بھی مطلوبہ پہنچایا جارہا ہے . علاوہ ازیں چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان کو کروڑوں ڈالر مالیت کے ماسک‘وینٹی لیٹرز ‘دستانے اور دیگر طبی سازوسامان عطیہ کیا گیا ہے.