اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے ایک اہم ٹیلی فونک گفتگو میں بین الاقوامی فورمز پر باہمی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر اہم تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب کو بتایا کہ بھارت داخلی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور بھارت معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا کہنا تھا کہ خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے اور ہر مشکل گھڑی میں چین کی معاونت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وانگ یی کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری فیز 2، بی آر آئی منصوبے کا انتہائی اہم حصہ ہے۔ اس پاکستان میں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ اور روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اہم علاقائی اور عالمی امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کے خلاف علاقائی سطح پر مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پرزور دیا ہے۔ وہ آج اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ہادی سلمیان پور سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
وزیرخارجہ نے اقتصادی تعاون تنظیم کے وزرائے صحت کا فوری آن لائن اجلاس بلانے کی ضرورت پر زوردیا۔ انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کو کوروناوائرس کے معاشی اثرات سے عہدہ برآ ہونے کےلئے وزیراعظم عمران خان کی قرض ادائیگی میں رعایت کی تجویز کے خدو خال سے متعلق آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اقتصادی تعاون تنظیم کے نصب العین 2025ء کی روشنی میں رکن ملکوں کے درمیان علاقائی، اقتصادی اور تجارتی روابط کے فروغ کےلئے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مظلوم کشمیریوں کو بھارتی بربریت سے نجات دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد سے 80 لاکھ بے گناہ کشمیریوں کو دوہرے لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔