اسلام آباد(ایس ایم حسنین)مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور آزادی کا مکمل احترام کیا جانا چاہیے ،کیا وہاں بھی پاکستان کے آزاد کشمیر کی طرح شہری نقل و حرکت میں آزاد ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کے طویل عرصے سے حل طلب مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان، بھارت سنجیدہ مذاکرات کریں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 2021 کی پہلی پریس کانفرنس کے موقع نمائندے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مل کر سنجیدگی سے بات چیت کریں اور اس سلسلے میں ثالثی کے لیے ان کی بطور سربراہ اقوام متحدہ خدمات ہر وقت دستیاب ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ طویل عرصے سے حل طلب مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے کیونکہ یہ واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کوئی بھی فوجی تصادم نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا کے لیے بڑی تباہی کا باعث ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشیدگی کا خاتمہ یقیناً بہت ضروری ہے اور دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مل کر سنجیدگی سے بات چیت کریں۔ سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میرے خیال میں تمام علاقوں میں انسانی حقوق کا احترام کرنا بہت ضرور ی ہے۔ اونتونیو گوتریس نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کے مطالبے کے حوالے سے 8 اگست 2019 کو دیے گئے اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ چیزیں صحیح سمت میں نہیں جارہی ہیں لیکن بطور سربراہ اقوام متحدہ ہماری خدمات ہمیشہ دستیاب ہیں اور ہم اس مسئلے کے پرامن حل کی تلاش پر زور دیں گے جس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دے رہے ہیں بلکہ گزشتہ برس افغان مہاجرین سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان کے 4 روزہ دورے میں بھی انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل پر اسی طرح زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کی قرار داودوں سے متعلق اپنا مؤقف لے چکے ہیں تاکہ کشیدگی کے خاتمہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ بھارت کی طرف بھی اسی طرح کے حالات ہوں گے اور مسئلے کے حل کے لیے اپنے دفاتر کی سہولت حاصل کرنے پیش کش کرتا ہوں اور ہمارا مؤقف ہے کہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عمل کیا جائے۔اگست 2019 میں بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر انتونیو گوتریس نے بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جس سے مقبوضہ جموں کشمیر کی حیثیت پر فرق پڑے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کا اس خطے کے حوالے سے مؤقف اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ پرامن انداز میں حل کیا جائے