اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پاکستان نے ترک کمپنی کے ذمے کروڑوں ڈالر کا جرمانہ معاف کر دیا، کارکے کمپنی کو واجب الادا 19 کروڑ روپے معاف کرنے کے علاوہ ضبط شدہ چار بحری جہاز بھی واپس کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان کی پاکستان آمد پر
حکومت نے انہیں خصوصی تحفے سے نوازا ہے۔ پاکستان نے ترک کمپنی کارکے پر عائد کیا گیا جرمانہ اور پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان نے ترک کمپنی پر 19 کروڑ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا جبکہ اس کے 4 بحری جہاز بھی قبضے میں لے لیے تھے۔ کمپنی کو اب جرمانہ معاف کرنے سمیت چاروں بحری جہاز بھی واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ترک صدر کی مداخلت سے کمپنی نے پاکستان کیخلاف عالمی عدالت میں دائر کیا گیا 1 ارب 20 کروڑ ڈالرز کا ہرجانہ بھی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب پاکستان اور ترکی کے درمیان 13 معاہدے بھی طے پاگئے ہیں۔پاکستان میں موجود ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 3 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر بہت خوش ہوں۔ وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پاکستان کو اپنا گھر سمجھتا ہوں ، ہرموقعے پر پاکستان ک ساتھ دیں گے۔ ترکی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 13معاہدے پاک ترک تعلقات کا مظہر ہیں۔2023ء تک تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے، کشمیر ایشو کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہیں۔ واضح رہے پاکستان اور ترکی کے درمیان سیاحت، ثقافت، ریلوے، پوسٹل سروسز، اسٹریٹجک تعاون کو بڑھانے ، ٹرانسپورٹ، نفراسٹرکچر، خوراک کے شعبوں میں ایم اویوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترک صدر کا پاکستان آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پاکستانی عوام ترک صدر کو بہت پسند کرتی ہے۔ پاکستانی عوام نے ترک صدر کی پارلیمنٹ میں تقریر کو بہت پسند کیا، ترک صدر اگر پاکستان میں الیکشن لڑیں تو کلین سویپ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات میں نیا دور شرورع ہورہا ہے۔پاک ترک ایم اویوز پر دستخط نئے دور کا آغاز ہے۔
نفسانی خواہشات کا عروج عمر کے کس حصے میں ہوتا ہے؟ جغرافیہ بلوغت سے عقل کو دنگ کر ڈالنے والی معلومات
ان معاہدوں کا دونوں ممالک کو بہت فائدہ ہوگا۔ ترکی کی فلمی صنعت تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ اسلامو فوبیا کیخلاف ترک فلم انڈسٹری سے مستفید ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے ایف اے ٹی ایف میں ہماری سپورٹ کی۔ کوئی بھی مسئلہ ہوتا ہے تو ترکی ہمارے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ اسلاموفوبیا کے خلاف دونوں ممالک نے مشترکہ تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔بین الاقوامی ایشوز پر پاکستان اور ترکی کا یکساں مئوقف ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر متنازع علاقہ ہے، 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بھارت نے محصور کررکھا ہے۔بھارت نے کشمیری قیادت اور نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایشو کا حل نکالا جانا چاہیے۔ بھارت نے آئین کو پامال کرکے 6 ماہ سے کشمیریوں کو قید کررکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کیخلاف آواز اٹھانے پر ترک صدر کا مشکور ہوں۔