تحریر : اختر سردار چودھری
اس وقت پاک افواج کی پشت پر پوری عوام کو کھڑے ہونا چاہیے ۔ بالکل اسی طرح جیسے آج سے پچاس سال قبل کھڑی تھی ۔آج سے 50 سال قبل میجر عزیز بھٹی شہید نے بھارت کے دانت کھٹے کیے تھے، آج اسی خاندان کا جوان جناب راحیل شریف اس وقت آرمی چیف ہیں۔ بالکل ایسے ہی آج پاکستان کے صاحب اقتدار اور عوام کو نظریاتی جنگ کے محافظ بن کر میدان عمل میں آنا چاہیے ۔اور دشمن کے پروپیگنڈے کا بھر پور جواب دینا چاہیے ۔کیونکہ اول تو اب جنگ نہیں ہو گی اگر ہوگی تو دشمن کو بھی علم ہے کہ ایٹمی جنگ ہو گی ،جس میں ان کا اپنابھی نام ونشان مٹ جائے گا۔بھارت کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ مودی کی پالیسی سے سوائے تباہی و بربادی کے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔ سیانے کہتے ہیںکچھ دن قوموں کی زندگی میں بڑے خاص ہوتے ہیں جوہجوم کو قوم بنا دیتے ہیں،انہی دنوں میں سے ایک دن 6ستمبرہے جویوم دفاع کے طور پر منایا جاتا ہے۔
آج اس واقعہ کو 50 سال کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ قوم ان 17 دن کی یاد میں گولڈن جوبلی منا رہی ہے ۔دیکھاجائے تو موجودہ وقت میں وہ جذبے عنقا ہیں۔ ہمیں اسی جذبہ اتحاد کی ضرورت ہے، جو پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکے ۔ ملک و قوم کو ترقی کے راستے پر ڈالنے ،سمت اور رفتار کے درست کرنے،کھرے کھوٹے کو الگ کرنے،سچ جھوٹ کو عیاں کرنے ، کے لیے ایسے لمحات ضروری ہوتے ہیں ۔جب اسے کسی چیلنج کا سامنا ہوتا ہے اس سے قوم کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آتی ہیں ۔بقول علامہ اقبال
خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کر دے
کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں
اس وقت بھی ہماری قوم ومصائب و آلام اور مشکلات میں گھری ہوئی ہے ۔ناامیدیوں اورمایوسیوں کے منحوس سائے ہیں ۔اور بھارتی حکومت دھمکیاں بھی دے رہا ہے۔ستمبر کا مہینہ ہم کو یہ یاد دلاتا ہے کہ فوج ، عوام اور حکومت مل کر مشکل سے مشکل حالات کا بخوبی مقابلہ کر سکتی ہے ۔۔6 ستمبر 1965 کو بھارت نے جب پاکستان پر شب خون مارا تو وہ اس وقت اپنی افرادی قوت ،اسلحہ کے انبار اور عالمی سپر طاقتوں کی سر پرستی کی وجہ سے تکبر ،غرور تھا مگر بھارت کو اس جنگ میں منہ کی کھانی پڑی ۔ پاکستان کی عوام اور افواج نے بھارت کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی۔
پاکستانی قوم نے ستمبر 1965ء کی جنگ میں اپنا دفاع کر کے پوری دنیا پر یہ ثابت کر دیا کہ ہم ایک نا قابل تسخیر قوم ہیں پاکستان کے بہادر فضائیہ،بری اور بحری افواج نے بے مثال اور حیرت انگیز کا ر نامے سر انجام دیئے۔بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے پاس بہت ہی کم جنگی سازوسامان تھا جبکہ بھارت کے پاس کئی گنا زیادہ افواج اور اعلیٰ جنگی ہتھیار اور سازوسامان تھا۔تاہم ایک طاقت پاکستان کے پاس تھی جو بھارت کے نصیب میں کبھی نہیں ہو سکتی ،وہ ہے ایمانی جذبہ بلا شبہ پاکستان نے یہ جنگ جذبے سے جیت کر غزوہ بدر کی تاریخ دہرادی تھی۔ دس گنا بڑی دشمن کی فضائیہ جذبہ شہادت سے لیس ہوابازوں کے سامنے نہ ٹھہر سکی۔ دشمن طاقت کے زور پہ لڑتا ہے جبکہ مسلمان جذبہ ایمانی اور جذبہ شہادت سے لڑتا۔
کافر ہے تو شمشیر پر کرتا ہے بھروسہ مومن ہے تو بے تیغ لڑتا ہے سپاہی پاکستان میں جنگ ستمبرکی گولڈن جوبلی منائی جارہی ہے ۔حکومت پاکستان نے یوم دفاع شاندارطریقے سے منانے کافیصلہ کیا ہے آج ہمارادشمن بھارت پھر بے قرار ہے اسے ستمبر کی جنگ میں ملنے والی ہار برداشت نہیں ہو رہی۔ اس65 بھولتا نہیں ہے اور ہم بھی یہ ہی کہتے ہیں کہ تم کو 65 تو یاد ہو گا۔
ویسے بھارت کو تو ہر لمحہ یاد ہے اسی لیے وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے ۔ہمارے ساتھ جنگ لڑنے کی دھمکی کے ساتھ ثقافتی محاذ پر جنگ لڑ رہا ہے۔ عوام ،حکومت اور افواج کے مابین نفرتیں پھیلانے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے ،اس کے لیے ان کا اپنا میڈیا اور بدقسمتی سے پاکستانی میڈیا میں سے کچھ عناصر بھی ساتھ دے رہے ہیں۔
تحریر : اختر سردار چودھری