پیرس (اے کے راؤ) پاکستان عوامی تحریک فرانس کے زیرے اہتمام ورکرز کنونشن کا انعقاد بانی و سرپرست تحریک منہاج القرآن و چیرمین پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خصوصی شرکت ۔ پیرس کے مضافات درانسی کے خوبصورت حال میں منعقدہ کنونشن کا آغاز قاری صدیق کی تلاوت سے ہوا، جبکہ ڈپٹی سیکریٹری پاکستان عوامی تحریک فرانس نے نظامت کے فرائض سر انجام دیے۔ اس کنونشن میں مرکزی فرنچ انتظامیہ ، مقامی پاکستانی میڈیا کے زمہ داران کے علاوہ صرف پاکستان عوامی تحریک فرانس کے مرکزی، علاقائی زمہ داران اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جنرل سیکریٹری پاکستان عوامی تحریک محمد نعیم چودھری نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے علاقائی طور پر پاکستان کلچرل ایسوسی ایشن کے قیام اور فرنچ انتظامیہ کے اشتراق سے خوبصورت مسجد کی تعمیر کا زکر کیا۔ صدر پاکستان عوامی تحریک فرانس و یورپ حاجی محمد اسلم چوھدری نے کارکردگی رپورٹ پیش کی،اور نئے آنے والوں کو ویلکم کرتے ہوئے ان کا تعارف سابق پارٹی وابستگی کے ساتھ چیرمن پارٹی سے کروایا۔
پاکستان عوامی تحریک کی علاقائی تنطیمات ، پاکستان عوامی تحریک کرائی ، پاکستان عوامی تحریک سارسل ، پاکستان عوامی تحریک کلیشی ،پاکستان عوامی تحریک گونسا ویل ،اور پاکستان عوامی تحریک ویل لابل کے سربراہان اور اہم خدمات سر انجام دینے والوں کو اسناد پیش کی گئیں۔ لاڑکانہ سے بھٹو خاندان کی صوفیہ بھٹو نے پاکستان عوامی تحریک میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کو اپنا فارم پیش کیا۔
امام فرانس شیخ حسن شال گومی ، نے اپنے اردو ، عربی اور فرنچ خطاب میں کہا کہ شیخ ڈاکٹر طاہر القادری صرف آپ کے ہی شیخ نہیں ہیں بلکہ یہ عرب و عجم کے شیخ الاسلام ہیں۔ اور ان کا موجودہ پرفتن دور میں اسلام کی درست سمت میں راہنمائی، امن کی تعلیم اور اس مقصد کے لیے ہزاروں کتابوں کی تخلیق ہی انہیں شیخ الاسلام بناتی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی عالم اسلام ہی نہیں پوری انسانیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، دہشت گرد گروپ طاقت کے حصول اور مالی مفادات کی خاطر اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔انہوں نے دعش ؛ القائدہ اور تحریک طالبان کی کاروایوں کو کنڈمڈ کرتے ہوئے ایسے کرمنل ایکٹ کرار دیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے فروغ امن اور انسداد دہشتگردی کے نصاب پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ 25 کتابوں پر مشتمل یہ نصاب دہشتگردی اور انتہا پسندوں کی جہاد کے حوالے سے خودساختہ اور گمراہ کن تعریف کو رد کر دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی عالم اسلام ہی نہیں پوری انسانیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، دہشت گرد گروپوں کی کاروائی جہاد نہیں فسادہے اسلام ایک پر امن مذہب ہے، جس میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی حرام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی نسل کو انتہا پسندی اور فکری تنگ نظری کے اندھیروں سے نکالنا میری جدوجہد کا مرکزی نکتہ ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو چاہے کہ وہ اس امن کے پرموٹ کریں۔ کنونشن کے اختتام پے ڈنر کا خصوصی اہتمام تھا بعد ازاں ڈاکٹر طاہر القادری نے فرنچ انتظامیہ ، میڈیا اور کارکنوں سے مصافہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔