بارسلونا (محمد یوسف چوہدری) پاکستان عوامی تحریک سپین کی طرف سے اپنے قیام کے بعد باقاعدہ پہلی پریس کانفرنس کا اہتمام یکم اپریل کو ذیشان ریسٹورنٹ بارسلونا پر کیا گیا جس میں پارٹی عہدیداران کے علاوہ مقامی اردو میڈیا سے منسلک صحافیوں نے شرکت کی۔
پریس کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کی سعادت پاکستان عوامی تحریک کے سیکریٹری اطلاعات یوسف چوہدری نے حاصل کی ، سیکریٹری جنرل عوامی تحریک سپین راحیل اکرم ایڈووکیٹ نے تنظیمی عہدیداران کا پریس کے ساتھ تعارف کروایا اور پریس کانفرنس میں شرکت پر صحافیوں کو خوش آمدید کہا ۔صدر پاکستان عوامی تحریک سپین محمد اقبال چوہدری نے پریس کانفرنس کے ایجنڈے، پاکستان عوامی تحریک کی ملکی سرگرمیوں اور سپین میں پاکستان عوامی تحریک کے قیام پر صحافیوں کو بریفنگ دی جس کے بعد صحافیوں کیطرف سے مختلف سوالات اٹھائے گئے۔
سپین میں پاکستان عوامی تحریک کے قیام بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر پاکستان عوامی تحریک سپین محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان میں رائج فرسودہ اور غریب دشمن نظام کے خاتمہ کے لیے پاکستان عوامی تحریک کا قیام 1989میں عمل میں لایا گیا اور پاکستان میں تنظیمی نیٹ ورک کو یونین کونسل کے لیول تک پہنچایا گیااور جس پیمانے پر اب پاکستان عوامی تحریک کو فعال کیا گیا اس سے پہلے ممکن نہیں ہو سکا تھا۔انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کا ہمیشہ سے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار رہا ہے ،ملک میں 25ہزار ملین ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا جا رہا ہے جبکہ بیرون ممالک میں رہنے والے پاکستانی بھائیوں نے ہمیشہ اپنے ہموطنوں کی مشکلات کا جس طرح تدارک کیا ہے وہ کوئی اور نہیں کر سکتا، ترقی یافتہ ممالک بالخصوص یورپ میں مقیم پاکستانی اپنے وطن میں رائج ظالمانہ نظام کے خاتمہ کے خواہاں ہیں۔
محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ اسی لیے ہم بارسلونا سمیت بادالونا،اوسپتالیت، لوگرونیو، ثاراگوثا،والینسیا،آلی کانتے اور میڈرڈ سمیت دیگر شہروں میں بھی تنظیم کا قیام عمل میں لا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اوسپیتالیت میں 12اپریل کو تنظیم سازی کی جائے گی جس میں پریس سمیت ہم تمام پاکستانیوں بھائیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہو پاکستان کی مظلوم عوام کو لٹیروں کے چنگل سے آزاد کروانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔سپین میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش مختلف قسم کے مسائل پرایک سوال کا جواب دیتے ہوئے محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ سپین میں عوام الناس کو یکساں حقوق حاصل ہیں مگر ہمارے پاکستانی بھائیوں کے پاس معلومات نہیں ہیں جس کیلئے ہم سپین میں تنظیم سازی کے ساتھ ساتھ اپنے ہم وطنوں تک ان کے حقوق کی تمام تر معلومات کی رسائی کیلئے اپنی کوششیں بروئے کار لائیں گے اور ان کے مسائل کے لیے حل کے لیے صف اول کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کی پوری راہنمائی کی جائے گی۔محمد اقبال چوہدری نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ممالک میں سب سے اہم اس ملک کی زبان ہوتی ہے جو کہ تارکین وطن کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس پر پچھلے چار سالوں سے خواتین کو تعلیم دی جا رہی ہے۔
نوید احمد اندلسی کی سرپرستی میں بغیر کسی فیس اور معاوضے کے اردو زبان میں سپین کی لینگوئج سکھانے کی 19کلاسیں مکمل ہو چکی ہیں اور 20ویں کلاس جاری ہے ۔بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی اولین ترجیح میں یہ بھی شامل ہے کہ پوری دنیا میں مقیم پاکستانیوں بھائیوں کو نہ صرف ووٹ دینے کا حق حاصل ہو بلکہ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر ریفریشمنٹ کا انتظام بھی کیا گیا تھا جس کے دوران بھی ذرائع ابلاغ کی اہمیت و افادیت پر گفتگو جاری رہی۔پریس کانفرنس میں شرکت کرنیوالوں میں پاکسلونا ریڈیو کے ڈائریکٹر راجہ شفیق کیانی ،جنگ جیو کے شفقت علی رضا، رضوان کاظمی، ڈیلی دوست کے ڈاکٹر قمر فارق، ہم وطن سپین کے ارشد نذیر ساحل ،سماء ٹی وی کے ظفر الیاس قریشی،پی یو پی کے معراج لکی، کشمیر ویو کے حق نوازچوہدری،ڈیلی انصاف کے ممتاز منیر سہوترا،ڈیلی میزبان کے چوہدری شاہد لطیف گجر، سمیت پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر طارق مہدی،سیکریٹری کوارڈینیشن محمد افضال گوندل،نوید احمد اندلسی،محمد عثمان ظفراور دیگر شامل ہیں۔