اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں درآمدی تیل پر انحصار 30 فیصد تک آ جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آئندہ پانچ سالوں میں درآمد شدہ تیل پر انحصار 41 فیصد سے کم ہو کر 30 فیصد تک رہ جائے گا اور دس سال بعد ہائیڈل قابل تجدید اور تھر کول سمیت مقامی تیل کے استعمال سے یہ 20 فیصد تک آ جائے گا۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ بجلی بل کی وصولی میں 8ماہ میں 81ارب کا اضافہ ہوا۔جس پر عمر ایوب اور ٹیم کو مبارکباددیتا ہوں۔ انہو ں نے کہا کہ شاباش اچھا کام جاری رکھیں،یہ ہے نیا پاکستان۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بجلی بلز وصولی کی مد میں آئندہ سال 120ارب کا اضافہ ہوگا۔گردشی قرضے کا حجم ماہانہ 38ارب سے کم ہوکر26ارب روپے پر آگیا ہے۔دسمبر 2020ء تک گردشی قرضہ ختم کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ بجلی چوری پر قابوپانے سے 58ارب روپے حاصل ہوئے۔ملک کے 80فیصد علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سحروافطار کے وقت کہیں بھی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ اس سے قبل ناب وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے آج یہاں میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ سحروافطار میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ ملک میں 8 ہزار سے زائد فیڈرز پر لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ہے۔آج نارمل حالات میں بھی ملک کے80 فیصد فیڈرزپر لوڈ شیڈنگ نہیں۔ رمضان میں بجلی سیکٹرز کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے۔15سو فیڈرز پر جہاں بجلی چوری ہوتی ، لوگ ہمارا ساتھ دیں ، اس بجلی کی چوری کو روکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی انقلاب آرہا ہے، اسی لیے اپوزیشن بے چین ہے۔اپوزیشن نے اپنے دور میں بالکل کام نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ گردشی قرضے کا ساڑھے 6 سوارب ورثے میں ملا ہے۔گردشی قرضوں کا بوجھ آہستہ آہستہ کم کریں گے۔2020ء تک گردشی قرضوں کا بہاؤ صفر کردیں گے۔ گردشی قرضوں کا بہاؤ کم کرکے 26 ارب تک لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 2025ء تک مکمل طور پرمتبادل ذرائع سے بجلی پیدا کریں گے۔ توانائی کے شعبے میں جلد نمایاں تبدیلی آئے گی۔ وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کے مختلف اداروں سے وصولیاں ہوتی رہتی ہیں۔صرف نجی شعبے سے 81 ارب کی اضافی وصولیاں ہیں۔سرکاری اداروں کو ملاکرمجموعی وصولیاں 91 ارب بنتی ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ 8 مہینوں میں پاور سیکٹر کی آمدن میں 81 ارب اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی 7بار اور ن لیگ3 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی۔ ن لیگ نے روپے کی قدر کیلئے 24 ارب ڈالر تندور میں جھونک دیے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بم دھماکے کےشہدا کیلیے دعا کرتا ہوں۔ ملک دشمن عناصر کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔