counter easy hit

پاکستان کو کبھی فتح نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ۔۔۔

 Pakistan can never conquer because ...
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ ) سوشل میڈیاپرایک ویڈیووائرل ہورہی ہے جس میں ایک اسرائیلی لڑکی پاکستان کے بارے میں چندحقائق بتارہی ہے کہ جس کی وجہ سے اسےفتح نہیں کیاجاسکتاویڈیومیں لڑکی تفصیلات بتاتے ہوئے کہتی ہےکہ بہت سے ممالک پردوسروں نے حملہ کرکے انہیں تباہ وبربادکردیااوران پرقبضہ کرلیالیکن چندایسے ممالک ہیں جن کواتنی آسانی سے شکارنہیں بنایاجاسکتا اوران ممالک میں سے ایک پاکستان بھی ہےمیں آپ لوگوں کوپانچ ایسی وجوہات بتائوں گی جس کی وجہ سے پاکستان پرقبضہ کرنایااسے فتح کرناممکن نہیںان وجوہات میں سے ایک وجہ پاکستان کاعلاقہ ہے جس میں صحرابلندوبالاپہاڑ موجودہیں جس کی وجہ سے اسے فتح کرناآسان نہیں۔دوسری وجہ پاکستانی لوگوں میں جنگجوئوں کاخون ہے پاکستان میں مختلف تہذیبوں کے لوگ بستے ہیں۔تیسری بڑی وجہ پاکستان کے لوگوں کااپنے ملک سے پیارہے جب بھی کوئی باہرسے ان پرحملہ کرتاہے تو20کروڑ عوام اکٹھے ہوکراپنی فوج کاساتھ دیتے ہیں ۔پاکستانیوں میں قومی اتحادہے اورانہوں نے اپنے کلچراورتہذیب کومحفوظ کیاہواہے ۔اپنے ملک سے پیارانہیں کسی بھی بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیاررکھتاہے۔جب کبھی جنگ ہوجائے توشہری اپنی فوج کےساتھ مل کردشمنوں کے خلا ف لڑتے ہیں۔نیشنل ازم پاکستانیوں کومتحدرکھتاہے اورجب بھی کوئی دشمن حملہ کرنے کاسوچتاہے تووہ یہ سوچ کرگھبراجاتاہے کہ ہم نے پاکستان کی فوج سے نہیں بلکہ ان کے 20کروڑ عوام سے مقابلہ کرناہے اورایک اورسب سے ہم وجہ پاکستان کی فوج جوکہ دنیاکی چھٹی بڑی فوج جدیدہتھیاروں سے لیس ہےاس کے علاوہ پاکستان کےپاس ایٹمی ہتھیارہیں جس کی وجہ سے کوئی دشمن حملہ کرنے کی جرات نہیں کرتا۔ جبکہ دوسری جانب نامور کالم نگار اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں اللہ رب العزت نے اہل ایمان کو بارہا انتباہ کیا کہ عالم کفر پر کبھی بھروسہ نہ کر ووہ کبھی ملت اسلامیہ کے دوست نہیں ہو سکتے ۔ خصوصا یہودوں نصارٰی مسلمانوں کے مقابلے میں ہمیشہ متحدو صف آراء نظر آئیں گے۔یہ کیفیت ہمیشہ کی طرح آج بھی دکھائی دیتی ہے ۔ قیام پاکستان کا معجزہ اسلامیان برصغیر کے غیر متزلزل اتحاد کی برکت سے ہی وقوع پذیر ہو سکا وگرنہ ہندو اکثریت اور برطانوی سامراج مسلمانوں کی علیحدہ حیثیت تسلیم کرنے کو قطعا تیار نہ تھے ۔ لا الہ الا اللہ کے نام پر بننے والی مملکت روز اول سے ہی عالم کفر کے نشانے پر رہی ۔ دشمانان اسلام کی جانب سے مملک خداداد کو نقشہ عالم سے مٹادینے اور ہٹا دینے کا سلسلہ ابتداء سے آج تک جاری ہے ۔ قیام پاکستان کے موقع پر اس کی عمر چھ ماہ بتائی گئی ۔ گورداس پور ، فیروز پور مسلم اکثریت کے باوجود بھارت میں شامل کرکے مسئلہ کشمیر کو پیدا کیا گیا۔ 1965ء رات کی تاریکی میں بھارتی سینا حملہ آور ہوئی پھر 1971ء میں ایک بین الاقوامی سازش کے تحت مشرقی و مغربی بازوئوں کو جدا کیا گیا ۔سمجھوتہ ایکسپریس کو جلانے کی سازش ہوتی ہے تو کبھی ممبئی حملوں کا بہانہ بنا کر دہشت گرد ی کا جال بچھایا جاتا ہے ۔پاکستان کے اندر دہشت گردی کا ایک طوفان برپا کرکے اس کی جوہری صلاحیت کو فریز کرنے کا مطالبہ ہوتا ہے اور اب اپنے ملک میں الیکشن جیتنے کے لئے پلوامہ کا ڈرامہ رچا کر مسلم دشمنی کی فضا پیدا کی گئی ۔ اس طرح ستر سالہ بھیانک تاریخ میں بھارت اکیلا نہیں بلکہ عالم کفر مستقل بھارت کی پشت پر نظر آتا ہے ۔ خصوصا شیطان بزرگ پینٹاگون جہاں صیہونی سوچ و فکر کا غلبہ ہے پاکستان کے وجود میں آنے کے ساتھ ہی دنیا بھر میں بکھرے ہوئے یہودیوں کو یکجا کرکے فلسطینیوں کی سرزمین پر بسایا گیا تاکہ اس خطے میں مسلمان چین سے جی نہ سکیں ۔ اس دورا ن حضرت قائداعظمؒ اس سازش کو بھانپ چکے تھے اور انہوں نے بارہا کہا کہ یہودی فلسطین پر ناجائز قابض ہیں لہذا پاکستان اس کے وجود کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا ۔بعد ازاں شہید ملت لیاقت علی خان نے حضرت قائد کے فرمان کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے عوض ایک بہت بڑی مالی امداد کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ پاکستان کی کوئی حکومت بھی قائد اعظم کے فرمان سے روگردانی نہیں کر سکتی۔دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی ابتداء ہی میں اپنی قوم کو یہ باور کرادیا کہ اسرائیل کو اپنے گرد پھیلے عرب ممالک سے کوئی خطرہ نہیں۔ ہمارا اصل دشمن اور ہدف پاکستان ہے ۔ اس کو ہر قیمت ہر صورت مٹانے میں ہی ہماری عافیت ہے ۔یہ بات آگے چل کر ثابت ہوگئی کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے والا واحد ملک پاکستان تھا اور پاکستان کی جانب سے اسرائیل اور بھارت کے خلاف قرار دادیں پیش کی گئیں ۔ پاکستان تمام رکاوٹوں اور سازشوں کے بعد بھی ایک اسلامی جوہری قوت بن کر آگے بڑھتا دکھائی دیا جو عالم کفر کے سینے میں پیوست خنجر کی مانند ہے ۔ شاید اسی حوالے سے کشمیریوں پر ستر سال سے رواں بھارتی جابرانہ کاروائیوں کے باوجود پینٹا گون اور دیگر عالمی قوتیں مجرمانہ غفلت کرتے ہوئے آگ اور خون پر مبنی تماشا دیکھ رہی ہیں ۔ انہیں نہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی سات عشروں سے بہتا لہو اور لٹتی عصمتیں ان کے مردہ ضمیر کو جگا سکیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website