برمنگھم (ایس ایم عرفان طا ہر سے) پاکستان سے کرپٹ نظام کے خاتمہ کے لیے عدل و انصاف کا معا شرہ قائم کرنا ہو گا، تارکین وطن خاص پاکستانی ہیں جن کے بھیجے ہوئے پیسے سے ہی ملک چل رہا ہے ان کو ووٹ کا حق دلوانے کے لیے پو ری جد وجہد کروں گا ، ملک میں بہتر نظام ہوتا تو پاکستانیو ں کو بیرون ممالک نہ جانا پڑتا ملک سے بیروز گاری کے خاتمہ اور بہتر ماحول کے لیے تبدیلی ضروری ہے ، جو پاکستانی اپنے ملک کا پیسہ منی لانڈرنگ اور دیگر زرائع سے بیرون ممالک منتقل کرتے ہیں تو انکی وجہ سے ملک و قوم برباد ہو رہے ہیں ، میرے بچوں کی نانی کے گھرکے با ہر احتجاج اور گو عمران گو کا نعرہ لگانے والے مجھے بتائیں کہ میں کوئی وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ نہیں ہوں ذمہ داران کے خلا ف احتجاج لازمی ہے۔
اگر برطانوی وزیر اعظم اپنی وزارت اعظمیٰ سے پہلے کے دور میں لگائے گئے الزامات پر پا رلیمینٹ میں صفائی پیش کرسکتا ہے تو پھر نواز شریف خاندان کیو ں اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش نہیں کرتا، مجھے اپنے کشمیری بھائیوں کی حکومت دیکھ کر ترس آتا ہے آزادکشمیر کا آمدہ الیکشن بہت ضروری ہے تارکین وطن بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ان خیالات کا اظہا ر سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے یہاں مقامی ہال میں مسئلہ پانامہ لیکس کے بعد پہلے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف جہانگیر خان ترین ، سابق وزیر اعظم و صدر پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر بیر سٹر سلطان محمود چو ہدری ، عبد العلیم خان، چیف آرگنا ئز ر پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیرچو ہدری ظفر انور ،صدر پاکستان تحریک انصا ف برطانیہ ریا ض حسین ، جنرل سیکرٹری زاہد پرویز ، آرگنا ئزر پاکستان تحریک انصاف مڈلینڈز چو ہدری خادم حسین ، صدر پاکستان تحریک انصا ف ویسٹ مڈلینڈز نا صر گل ، صدر پاکستان تحریک انصا ف یا رکشائر شرجیل ملک ، صدر پاکستان تحریک انصا ف ویلز منظو ر حسین ، چو ہدری عبد المعید ، حافظ طا رق محمود صدر ایسٹ آف انگلینڈ ، ڈاکٹر عبد البا سط صدر پاکستان تحریک انصاف نا رتھ ویسٹ ، رفعت مغل ، امین جلال، ساجد علی ، غضنفر محمود، محمد بشارت ، مبشر صدیقی ، صاحبزادہ جہا نگیر ، چو ہدری دلدار حسین ، چو ہدری محمد مالک ، چو ہدری شوکت ، محمد طا رق ، عثمان مرزا ، یا سر خان، عابد خان، راجہ محمد ایوب ،فر ح نا ز ، صیم صائمہ ، صفیہ اے نور ، روبینہ کشور ، شہنا ز ، امجد خان، چو ہدری صا دق ، شہناز صدیقی ، پامیلا اشرف ، مصدق خان، واجد عبا سی ، اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
عمران خان نے کہاکہ اووسیز پاکستانی ہی درحقیقت پاکستان کو چلانے والے ہیں انکی خدما ت کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ جو اوورسیز پاکستانی اپنے ملک میں پیسہ بھیجتے ہیں تو اس کے زریعہ سے ہما رے ملک کا ٹریڈ بجٹ بیلنس کیا جا تا ہے ان کو ووٹ کا حق اور خصوصی مقام لا زمی حاصل ہو نا چا ہیے ۔ اگر ہم اپنے ملک کو ٹھیک چلا تے اور اسکی منزل کا تعین درست کرلیتے تو تا رکین وطن کو جلا وطن نہ ہو نا پڑتا۔
جو سیاست دان اور حکمران پاکستان سے منی لانڈرنگ کے زریعہ سے پیسہ باہر لیکر جا تے ہیں تو ان کی بدولت مسائل اور مشکلا ت پیدا ہو رہی ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ جس ملک کا حاکم اور وزیراعظم خود ہی کرپشن اور ناانصافی میں مبتلاء ہو تو وہ کیسے عوام کو ٹیکس دینے اور غیر قانونی دھندہ کرنے سے روک سکتا ہے ۔ انہو ں نے اپنے لندن سسرالی گھر کے باہر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے کیے جا نے والے احتجاج با رے کہاکہ میں کوئی وزیراعظم یا وزیراعلیٰ نہیں ہو ں ابھی جو ذمہ داران ہیں ان کو جواب دہی کرنی ہی پڑے گی انہو ں نے کہاکہ احتجاج کا مطلب یہ ہے کہ میں میا ں نواز شریف اور انکے خاندان کے خلا ف لگائے کئے کرپشن کے الزامات پر خاموشی اختیار کروں ۔ انہو ں نے کہاکہ اللہ رب العزت نے پاکستانیوں کو ایک بہت بڑا موقع عطا کردیا ہے کہ اب وہ چاہیں تو جس خواب اور نظریہ پر یہ ملک قائم ہو ا تھا اس پر عمل پہرا ہو جائیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے جس کا خواب عظیم کشمیری اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا اب وقت آگیا ہے کہ ان کے خوابوں کو حقیقی شکل دی جا ئے ۔ انہو ں نے کہاکہ کشمیری حکومت کی بے بسی اور لا چارگی پہ رونا آتا ہے پاکستان سے زیادہ کرپشن کا شکار آزادکشمیر کا خطہ دکھائی دیتا ہے جہا ں کی حکومت اپنے فیصلوں میں ہرگز آزاد نہیں ہے ۔انہو ں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصا ف حکومت میں آنے کے بعد کشمیر کے اندر پاکستانی حکومت کی مداخلت کو مکمل طو رپر رکوائے گی۔ انہو ں نے کہاکہ حقیقی تبدیلی کو اگر کوئی دیکھنا چا ہے تو وہ صوبہ خیبر پختونخواہ کا ایک دورہ ضرور کرے وہا ں پولیس کو ذاتی عزائم کی تکمیل یا انتقامی کاروائیوں کے لیے پنجاب کی طرح استعمال نہیں کیا جا تا ہے۔
انہوں نے کہاکہ صحت عامہ اور معیار تعلیم بہتر بنانے کے لیے مزید کوشش جا ری رکھے ہو ئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ پاکستانی وزیراعظم اخلاقی طور پر اپنا کردار نہیں بچا سکے ہیں لہذا انہیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میا ں نواز شریف چاہتے ہیں کہ انکا بنایا ہوا جج ہی انکی انکوائری کرے اور انکے حق میں فیصلہ دے دیں کہ وہ صاف شفاف ہیں آزاد جودیشل قائم کی جا ئے اور فرانزک کمپنیوں کی مدد سے آڈٹ ہونا چا ہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی صاف ظاہر ہو جا ئے کہ شریف خاندان گلٹی ہے یا نہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ دنیا میں دو ریاستیں نظریا ت کے نام پر قائم ہوئی ہیں ایک پاکستان اور ایک اسرائیل پاکستان کو اسکی حقیقی بنیا دوں پر ڈھا لنے کی ضرورت ہے۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کاکہاکہ برمنگھم جلسہ میں پاکستانی عوام کا یہ جم غفیر پاکستانی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے استعفیٰ مانگ رہا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلا ف پاکستانی عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ آزادکشمیر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اپنی حیثیت کھو چکی ہے مسلم لیگ پارلیمانی بورڈ کا چیئرمین میاں نواز شریف جبکہ پی پی کے پارلیمانی بورڈ کا چیئرمین بلاول بھٹو اور اسکی پھوپھو ہیں اور پاکستان تحریک انصاف نے سارے فیصلے کشمیریوں کے ہا تھ دیتے ہو ئے مجھے چیئرمین نامزد کیا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ آزادکشمیر میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے سے ہی حقیقی تبدیلی کا آغاز ہو گا اور یہ سفر اسوقت تکمیل کو پہنچے گا جب سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔