کراچی(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حساس معلومات آئی سی سی سے شیئر کردیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کا دورہ کرنے والی بھارتی ٹیم کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔اینٹیگا ٹیسٹ کی تیاریوں میں مصروف بھارتی ٹیم کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔بھارتی بورڈ مقامی پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے ایک ڈیپارٹمنٹ کو ای میل گذشتہ ہفتے موصول ہوئی تھی۔انٹرنیشنل سیریز کی وجہ سے پی سی بی نے معلومات آئی سی سی کو فراہم کردی کیوں کہ یہ انٹرنیشنل سیریز ہے۔آئی سی سی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں اس کا علم نہیں لیکن ہم کسی طرح بھی سیکورٹی ایشوز پر کمنٹ نہیں کریں گے۔ پی سی بی بھی اس حساس معاملے پر خاموش ہے۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو اینٹی کرپشن اینڈ ویجلنس ڈپارٹمنٹ کو ای میل ملی تھی جسے آئی سی سی کو بھیج دیا گیا آئی سی سی نے یہی میل بھارتی بورڈ کو فارورڈ کردی لیکن پی سی بی اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کررہا ہے۔ اکستان کی وفاقی کابینہ نے کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کی منظوری دے دی ہے جس کے ساتھ ہی تقریباً 50 سال پرانا ڈپارٹمنٹل سسٹم ختم کردیا گیا ہے۔کابینہ سے قبل ڈومیسٹک کرکٹ کا نیا ڈھانچہ منظوری کے لیے رواں سال جون میں وزارت بین الصوبائی رابطہ کو منظوری کی غرض سے بھیجا گیا تھا جس نے اس کی منظوری دے دی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے آئین میں ڈپارٹمنٹس کی جگہ صوبائی ٹیمیں ڈومیسٹک کرکٹ کا حصہ ہوں گی۔ یہ آئین آسٹریلوی طرز کا ہے۔نئے آئین کی رو سے پنجاب، جنوبی پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور وفاقی دارالحکومت کے علاقوں کی 6 ٹیمیں فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کھیلیں گی۔ہر ریجن کی ٹیم کو گریڈ 2 ٹورنامنٹ کھیلنا ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے میچز تین روزہ ہوں گے ۔ پی سی بی کے نئے آئین کے صرف بہترین پرفارمنس انجام دینے والے کھلاڑی ہی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل سکیں گے۔اگلے سیزن میں پاکستان کی توجہ ون ڈے کرکٹ پر زیادہ مرکوز ہوگی جبکہ رواں سیزن میں بورڈ کی توجہ فرسٹ کلاس کرکٹ کے نئے نظام پر ہے۔یاد رہے کہ پاکستان میں ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو بنانے کا تجربہ پی سی بی کے سابق کپتان عبدالحفیظ کاردار نے تقریباً 50 سال پہلے کیا تھا۔تاہم پی سی بی کے نئے آئین میں بورڈ اور گورنرز کی تشکیل کے لیے بھی نیا طریقہ کار طے کیا گیا ہے جس کے تحت چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کو سب سے زیادہ اختیارات حاصل ہوں گے۔پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر کا اب کوئی کردار نہیں ہوگا بلکہ ایم ڈی ہی بورڈ کا سی ای او ہوگا۔پی سی بی کے نئے آئین میں چیف آپریٹنگ آفیسر کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تاہم وہ بورڈ کے سی ای او کی ہدایات کے طابع ہوں گے۔نئے آئین میں بورڈ آف گورنر کو نئے سرے سے تشکیل دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ جس کے تحت پہلی مرتبہ بورڈ آف گورنزز میں ایک خاتون سمیت چار غیر جانبدار ڈائریکٹرز شامل ہوں گے۔ اکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کھلاڑیوں کی تربیت اور پریکٹس کے لیے لگائے جانے والے پری سیزن کیمپ کے آغاز میں اب صرف ایک دن رہ گیا ہے۔تاہم کیمپ کے آغاز سے پہلے دو بڑی خبریں گردش میں ہیں اور میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی یہ خبریں نہایت شدومد سے زیر بحث ہیں۔ایک حسن علی کی رواں ماہ ہونے والی شادی اور دوسری مصباح الحق کی چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کے عہدوں پر تعیناتی کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔مصباح الحق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پیش کئے گئے نئے ماڈل کے تحت دونوں عہدوں کے مضبوط امیدوار ہیں تاہم پی سی بی اس حوالے سے فی الحال خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔