لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کرکٹ بورڈ، نو ٹاس قانون متعارف کروارہا ہے۔ قانون کے مطابق مہمان ٹیم کو ٹاس کیے بغیر پہلے بولنگ کرنے کا اختیار ہوگا۔اس قانون سے میزبان ٹیم کاہوم ایڈوانٹیج کے نام پر اپنی مرضی کی پچز بنانے کے عمل کا سدباب ہوسکے گا۔ جنگ نے نوٹاس قانون کی خبر سب سے پہلے25 اگست کو دی تھی۔انگلینڈ کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہوگا جس میں فرسٹ کلاس میچ ٹاس کے بغیر شروع ہوگا۔ مہمان ٹیم کو پہلے بولنگ دی جائے گی۔ پی سی بی اس فیصلے کو انقلابی قدم قرار دے رہا ہے۔چار روزہ میچوں میں اگر مہمان ٹیم کو پچ سے شکایت ہے اور وہ اپنے مضبوط بولنگ اٹیک سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو وہ نو ٹاس کا آپشن استعمال کرسکتا ہے۔نئے سسٹم کے تحت چھ صوبائی ٹیموں کے درمیان ٹورنامنٹ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کرائے گا۔ نئے نظام سے ٹاس کا کردار ختم ہوجائے گا۔ یہ ایڈوانٹیج وزٹنگ ٹیم کو ہوگا۔ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچ روایتی انداز میں ٹاس کے ساتھ ہوں گے۔ مہمان ٹیم چاہے گی تو اس کے پاس آپشن ہوگا کہ وہ پہلے بولنگ کرسکتی ہے۔تاہم اگر دونوں ٹیمیں پہلے بیٹنگ کرنا چاہیں گی تو پھر ٹاس کا آپشن استعمال ہوگا۔ عام طور پر کرکٹ میچ کا آغاز ٹاس سے ہوتا ہے۔ میچ شروع ہونے سے 30 منٹ قبل ٹاس ہوتا ہے اور ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ یا بولنگ کا فیصلہ کرتی ہے۔ پی سی بی نئے فرسٹ کلا س سیزن کو پرکشش بنانے کے لیے کئی تجربات کررہی ہے۔ نو ٹاس کا فیصلہ سب سے منفرد اور اہم ہوگا۔2016ء میں انگلینڈ کے کاؤنٹی میچوں میں ٹاس میں سکے کا استعمال ختم کردیا گیا تھا۔ انگلینڈ یہ تجربہ ٹیسٹ میچوں میں بھی کرنا چاہتا تھا لیکن اسے آئی سی سی میٹنگ میں اس تجویز پر حمایت نہ مل سکی۔حالیہ برسوں میں دہشت گردی کی لپیٹ میں رہنے والے صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ کے بگٹی اسٹیڈیم کو گیارہ سال بعد فرسٹ کلاس میچوں کی نمائندگی دی گئی ہے۔ حیران کن طور پر ملک کے ایک اور مستقل سینٹر ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور کو کے پی کے، کی ٹیم کے ایک بھی میچ کی میزبانی نہیں دی گئی ہے۔کوئٹہ 4 فرسٹ کلاس اور میرپور 4 سیکنڈ الیون میچز کی میزبانی کرے گا۔ پی سی بی نے پیر کو قائد اعظم ٹرافی کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔ قائد اعظم ٹرافی کے میچ چھ شہروں میں ہوں گے۔ ملک کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کے 31 میچ 9 سینٹرز پر ہوں گے۔ ٹورنامنٹ 14 ستمبر سے 9 دسمبر تک ملک کے مختلف گراؤنڈز میں جاری رہے گا۔ٹورنامنٹ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر ہوگا۔ ہر ٹیم دس، دس میچ کھیلے گی۔ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کا کردار مستقل ختم کردیا گیا ہے۔