ایم کیو ایم بانی کے ساتھ منی لانڈرنگ کیس کا سامنا کرنے والے سرفراز مرچنٹ نے مقدمہ ختم ہونے کی تمام ذمہ داری حکومت پاکستان پر ڈال دی۔ کہتے ہیں کہ سکاٹ لینڈ یارڈ نے ”را“ کی فنڈنگ کے ثبوت حاصل کر لئے تھے لیکن حکومت نے پنڈورا باکس کھولا ہی نہیں۔ بتایا جائے کہ برطانیہ کو ایسی کونسی چیز فراہم کی گئی کہ برطانیہ کو کیس ہی ختم کرنا پڑا؟ لگتا ہے حکومت متحدہ کو ریسکیو کرنے آئی تھی۔
لندن: سرفراز مرچنٹ نے منی لانڈرنگ کیس کے خاتمہ کو حکومت پاکستان کی ناکامی قرار دیدیا۔ دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں حکومت پاکستان نے کسی قسم کی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ ہماری حکومت کو سب کچھ پتہ ہے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے پاکستانی اداروں سے تعاون مانگا جو نہیں دیا گیا۔ جب برطانیہ کو ثبوت نہیں ملیں گے تو وہ کیا کریں گے؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہا تھا اور ایک ایک چیز سامنے آ رہی تھی لیکن حکومت پاکستان نے ڈوزیئر میں کونسی ایسی چیز فراہم کر دی جس پر برطانیہ کو کیس ہی ڈراپ کرنا پڑا؟۔ ’مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ حکومت پاکستان باقاعدہ ایم کیو ایم کو بچانے کے لیے آئی‘۔ سرفراز مرچنٹ کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس کو اعلیٰ سطح پر اٹھانا چاہیے تھا لیکن اسے پولیس تھانے والا کیس بنا دیا گیا کیونکہ ہم نے آگے چلنا نہیں تھا۔ یہی چیزیں اگر بھارت کے پاس ہوتیں تو وہ پوری دنیا کے سامنے کھڑا ہو جاتا۔ ہمیں تو دنیا کو بتانا چاہیے تھا کہ یہ برطانوی ڈاکیومنٹس ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں اگر تھوڑی سی بھی سنجیدگی ہے تو آج بھی حکومتی لیول پر معاملے کو اٹھایا جائے۔ برطانیہ سے پوچھا جائے جو متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست ملی وہی اسلحہ کراچی سے ملا۔