اسلام آباد(یس اردو نیوز) ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے اسلام آبادمیں چند ہائوسنگ سوسائٹیز کو مناسب سہولیات فراہم کرنے سے چشم پوشی اور ماحولیاتی مسائل کا باعث بننے پر نوٹس جاری کردیئے ہیں اورفوری سیوریج پلانٹس تنصیب نہ کرنے پر جرمانے اور سزا کا اعلان بھی کردیا ہے۔ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ منصوبوں ڈویلپرز کے حامی نہ تو ماحولیاتی منظوری کی شرائط میں شامل ہوتے ہیں اور نہ ہی تعمیل پیش رفت کی رپورٹس جمع کراتے ہیں جس کے نتیجے میں دارالحکومت میں ہوا و پانی کی آلودگی ،مختلف بیماریوں ،ٹھوس مائع فضلہ کے مسائل اور درخت کاٹنے جیسے سنگین ماحولیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل پاک ای پی اے نے ان معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور تمام ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے منتظمین کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیاپاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی وزارت موسمیاتی تبدیلی ،پاکستان ماحولیاتی ایکٹ 1947 کے اطلاق اس کے قوانین قواعد و ضوابط کی ذمہ دار ہے ۔اسلام آباد آئی سی ٹی کی حدود میں واقع تمام تر ترقیاتی منصوبوں کو ابتدائی ماحولیاتی امتحان کی تشخیص کی رپورٹوں کو پیش کرنے سے قبل پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی سے منظوری لینا ضروری ہے ایجنسی 26 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کو اسلام آباد میں ماحولیاتی منظوری جن میں ٹھوس فضلہ مائع فضلہ ،کیمیکل فضلہ خطرناک مواد سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر بارش کے پانی کے کٹاﺅ اور زیر زمین پانی کے ریچارج وغیرہ شامل ہیں اور ترقیاتی منصوبے کی سہ ماہی ماہانہ ترقی کی رپورٹ جمع کرانے پر بھی عدم اطمینان کے باعث نوٹس جاری کیا گیا ۔
یہ بھی مشاہدے میں آیا کہ منصوبوں ڈویلپرز کے حامی نہ تو ماحولیاتی منظوری کی شرائط میں شامل ہوتے ہیں اور نہ ہی تعمیل پیش رفت کی رپورٹس جمع کراتے ہیں جس کے نتیجے میں دارالحکومت میں ہوا و پانی کی آلودگی ،مختلف بیماریوں ،ٹھوس مائع فضلہ کے مسائل اور درخت کاٹنے جیسے سنگین ماحولیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل پاک ای پی اے نے ان معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور تمام ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے منتظمین کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا اور قانون کے سیکشن 16 کے تحت ماحولیاتی حالات کی تعمیل کے اسباب و وجوہات کو یقینی بنانے کے لیے ہر پراجیکٹ کی ماحولیاتی منظوری کے لیے ذاتی سماعت سوسائٹیوں کی انتظامیہ کی سماعت ہوئی اور ماحولیاتی تحفظ کے احکامات اور ماحولیاتی حالات کی خلاف ورزی پر انوائرمینٹل پروٹیکشن آرڈرز جاری کیے تھے جن میں (مسیرزا زراج ہاﺅسنگ گروپ ،میسرز ماگلہ ویو ہاﺅسنگ سکیم ،مسیرز سواں گارڈن ہاﺅسنگ سو سائیٹز ،مسیرز پاک ویواینکلیوسٹی ) شامل ہیں ان چار ہاﺅسنگ سو سائٹیوں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں کہ وہ فوراً سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کریں ،بارش کے پانی کے کٹاﺅ کی روک تھام ،زیر زمین پانی کے ریچارج اور ٹھوس فضلہ کے مناسب ضیاع کو یقینی بنائیں ۔انہیں ماحولیاتی تحفظ کے احکامات کے مطابق تعمیر کی ہدایات دی گئیں او ر ایجنسی نے ایکٹ کے تحت ماحولیاتی ٹریبونل میں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر شکایات مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ماحولیاتی ٹریبونل کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ ایک لاکھ روپے جرمانہ ،مسلسل تنازعات پر ہزار روپیہ اور ماحولیاتی منظوری کی منسوخی پر قید کی سزا دے سکتا ہے ۔ایجنسی نے دارالحکومت میں ماحول کے تحفظ کے قانون کی ضرورت کے مطابق قانونی کاروائی کا فیصلہ کیا ۔