تحریر: شاز ملک
ایک خوبصورت پروگرام خوبصورت سوچ کے حامل ادبی لوگوں کے ساتھ ایک حسین شام
جذبات و احساسات جب خون میں رواں ہوتے ہیں تو دل و دماغ میں کچھ الگ سے کر گزرنے کی تحریک پیدا کرتے ہیں ۔ جو نہ صرف خود کے بلکے دوسروں کے احساسات کے عکاس بھی بن جاتے ہیں اور پھر ایسے پروگرام تشکیل پاتے ہیں جہاں ادب کے فلک پر جگمگانے والے مہتاب اور درخشاں ستارے اپنی تاب سے دل و نگاہ کو خیرا کرتے ہیںایسا ہی ایک خوبصورت پروگرام شاہ بانو ادب اکیڈمی کے زیر اہتمام ٢٧ فروری کو مقامی ہوٹل ذائقہ ریسٹورنٹ میں ہواجس میں پاکستان ایمبیسی کے افق پر جگمگاتے ہوئے مہتاب سفیر پاکستان محترم غالب اقبال صاحب اور اردو ادب کے افق پر روشن مہتاب محترم ڈاکٹر تقی عابدی صاحب معزز مہمانان گرامی کی صورت میں شریک ہوئے
جنہوں نے اپنی ادبی گفتگو سے محفل میں علمی روشنی بکھیری اور اپنی گفتگو کے سنہری موتیوں کو حاضرین محفل میں بانٹا میر کارواں محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ نے اکیڈمی کی سب خواتین کا فرد ا فردا تعارف پیش کیاسفیر محترم نے نا سازی طبع کی بنا پر مختصر مگر جا مع گفتگو پاکستانی کمیونٹی اور خواتین کے حوالے سے کرتے ہویے ہماری موجودہ نسل کے حوالے سے خواتین کو آگاہ کیا کے وہ اپنے بچوں پر اعتماد کرتے ہے انکی تربیت اس انداز میں کریں کے وو اسس ملک میں ہر شوبے میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لایں اور ملکی سیاست میں اپنی جگہ بنائیں اور خود کو فعال کمیونٹی کے طور پر پیش کریںشاہ بانو میر صاحبہ کی کاوش انکی محنت جو اکیڈمی اور در مکنوں رسالے کی صورت میں سب کے سامنے ظاہر ہے اسکو بھی سراہا اور خوشدلی سے اکیڈمی کی سب خواتین میں کپ تقسیم کیے اور انکے کام کو سراہا جو کے سب کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے
الحمدللہ محترم ڈا کٹر تقی عابدی صاحب اور محترم عمار صاحب نے بہت توجہ بہت انہماک سے اکیڈمی کی سب خواتین کے خیالات و تجربات کو سنا اور انکے نقطہ نظر کو سراہا اور کھلے دل سے حوصلہ افزئی بھی کی اور انکے ٹیلنٹ کو سراہا یہ بات دوکٹر صاحب کے ادبی ذوق و شوق اور انکے انکسار و عجز کا بھی اظہار کرتی ہےکیوں کے وہ علم کا خزانہ ہیں اور ہم سب طفل مکتب اکیڈمی کی سب خواتین نے اپنے ادب اکیڈمی سے وابستہ ہونے کے مطلق بتایا اور بانو آپی کے بے لوث جذبات کا احترام کرتے ہوئے انکے ساتھ محبت و یکجہتی کا اظہار کیا اور اکیڈمی کو اپنے لئے نعمت متبرکہ قرار دیاوقار آپی نگہت سھیل انیلہ شہاب اور شازیہ شاہ اور بشمول میرے یعنی شاز ملک کے سب نے بہترین نثری و نظمیہ انداز و الفاظ کو اپنے پیراے میں بیان کیا جسکے لئے سب مبارکباد کی مستحق ہیں ۔سب نے شاہ بانو آپی کو جیو کی جانب سے بہترین خاتون کالم نویس کے ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے کی مبارکباد پیش کیڈاکٹر تقی عابدی صاحب نے دو بہت خوبصورت نظمیں سنا کر حاضرین محفل کو محظوظ کیا
محفل کی رونق کو دوبالا کیا بہت خوبصورت جا مع انداز میں خواتین کو ادبی شعور سے آگاہ کیا کے وہ اپنے ٹیلنٹ کو بروئے کار لائیں اور مزید لکھیں ترقی کی راہوں کی جانب قدم بڑھا ئیں اپنے بچوں کو تحریر و تحقیق کی طرف لاتے ہے انکو اردو ادب کی میٹھی چاشنی سے آگاہ کریں اپنی زبان کو اپنے بچوں سے اپنی نسلوں تک پھیلا ئیں اور دل سے اپنی زبان کی قدر کریں بے شک یہ بہت بڑا پیغام ہے ہمارے سمجھنے کوڈاکٹر صاحب نےمحترمہ شاہ بانو میر کو میر کارواں کہتے ہوئے ادب کے لئے پاکستان سے اردو ادب سے انکی محبت و لگن کو سراہاعمار صاحب نے بھی اپنے نیک خیالات کا اظہار کیا اور اسس پروگرام کے حوالے سے اکیڈمی کی خواتین کی کاوش کو کھلے دل سے سراہا
تحریر: شاز ملک