اسلام آباد (اصغر علی مبارک ) پاکستان نے مالیاتی امور کی ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق قرارداد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایسی قرار دادوں کا مقصد پاکستان کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنا ہے۔مالیاتی امور کی ٹاسک فورس ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کی روک تھام سے متعلق امور کا معیار وضع کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ افغان صدر کے نقیب اللہ محسود کیس سے متعلق ٹویٹس پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں سنجوان کیمپ پر مبینہ حملے کے حوالے سے بھارتی پولیس اور محکمہ دفاع کے بعض عہدیداروں اور ذرائع ابلاغ کے اداروں کے الزامات کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتا ہے۔ایک اور سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام مسائل کا حل مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر ممکن نہیں ہے۔بھارت کے وزیردفاع کے حالیہ بیانات پر ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ٹھوس شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ افسوسناک ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنے ایٹمی پروگرام کو تیزی سے وسعت دے رہا ہے جس سے علاقائی امن اور استحکام کو خطرات لاحق ہیں جو بھارت کی ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کی پالیسی کی نفی کرتاہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کے حوالے سے کبھی روزات خواہانہ رویہ اختیار نہیں کرنا پڑا اور وہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور اس مقصد کیلئے پر عزم ہے۔