اسلام آباد(یس اردو نیوز) پاکستان نے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کل بھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کر دی ہے۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ کل بھوشن جادیو کو دوسری مرتبہ قونصلر رسائی فراہم کی گئی ہے اور یہ قونصلر رسائی بھارتی درخواست پر فراہم کی گئی ہے۔کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی 3 بجےفراہم گی گئ ۔ اس موقع پر بھارتی ہائی کمشن کے دو قونصلر افسران کو بلا رکاوٹ و بلا تعطل رسائی فراہم کی گئی۔ ۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ویانہ کنونشن کے تحت پہلی قونصلر رسائی 2 ستمبر 2019 کو فراہم کی گئی جبکہ 25 دسمبر 2017 کو کلبھوشن جادیو کی والدہ و اہلیہ کی اس سے ملاقات کرائی گئی تھی۔کلبھوشن یادیو 3 مارچ 2016 کو انسداد انٹلیجنس آپریشن میں بلوچستان سے گرفتاری کے بعد سے پاکستان کی تحویل میں ہے۔ تفتیش کے دوران کمانڈریادیو نے پاکستان کے اندر ہونے والی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا جس کے نتیجے میں متعدد قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی میں را کے کردار کے بارے میں بھی اہم انکشافات کیے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے 17 جولائی 2019 کے فیصلے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ امید ہے کہ بھارت مذکورہ فیصلے پر پورا اثر ڈالنے میں پاکستانی عدالت کے ساتھ تعاون کرے گا۔