نیو یارک : افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبد اللہ عبد اللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سرحد پار سے حملے کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرے۔
نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران عبد اللہ عبد اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شدت پسندوں کی پناہ گاہیں اور ان کی حمایت افغانستان کے اندرونی حالات کو مسلسل خراب کر رہے ہیں۔
سرحد پار سے شدت پسند ان کے ملک میں حملہ کر کے جنگ سے دوچار غربت زدہ ملک کو کمزور کر رہے ہیں۔ پاکستان شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کا اپنا وعدہ پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے معلوم شدہ شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائی پر اتفاق کیا تھا۔ ہم پاکستان سے وہی کچھ کرنے کو کہہ رہے ہیں جن کا چند ماہ قبل انہوں نے وعدہ کیا تھا۔
عبداللہ عبداللہ نے افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں بیرونی حمایت حاصل نہ ہوتی تو اب تک یہ سطحی قسم کی گوریلا جنگ ختم ہوکر تاریخ کا حصہ بن چکی ہوتی۔ ایک دن بغاوت کی شکست تو ہوگی۔ یہ تمام کوششیں بالآخر ہمیں جھکانے میں ناکام ثابت ہوں گی۔
افغان چیف ایگزیکٹیو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لئے علاقے کے اسٹیک ہولڈرز اور عالمی برادری کو موجودہ صورت حال کی سنگينی کو سمجھنا ہوگا اور انھیں اس بارے میں ہر لحاظ سے ہماری مدد کرنی چاہیے تاکہ طالبان کے ساتھ بات چیت اور مصالحت کے لیے اعتماد سازی کی فضا قائم کی جا سکے۔