لاہور(نیوز ڈیسک) ملک بھر میں 61801 شہریوں کے کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 2805 افراد کا طبی معائنہ کیا گیا، 5 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 192 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔اس وقت ملک بھر میں وبا سے متاثر ہونے والے 91 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، 37 کی حالت تشویشناک جبکہ 1028 مکمل صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔صوبہ پنجاب کورونا وائرس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 2464 کنفرم مریض ہیں۔ اسلام آباد 119، صوبہ سندھ 1411، خیبر پختونخوا 744، بلوچستان 228، آزاد کشمیر 40 جبکہ گلگت بلتستان میں 224 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اسلام آباد میں ایک، صوبہ پنجاب میں 21، صوبہ سندھ میں 30، خیبر پختونخوا میں 31، بلوچستان میں 2، گلگت بلتستان میں 3 جبکہ آزاد کشمیر میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق 701 زائرین سینٹرز، 758 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 80 قیدیوں، 925 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چی ہے۔ڈی جی خان میں 221 زائرین، ملتان میں 457 زائرین اور فیصل آباد میں 23 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ اس کے علاوہ رائے ونڈ مرکز میں 463، شیخوپورہ 8، منڈی بہاء الدین میں 13، سرگودھا 35، میانوالی 7، وہاڑی 25، راولپنڈی میں 6، جہلم، 35، ننکانہ 2، گجرات 10، گوجرانوالہ 2، رحیم یار خان 4، بھکر 57، خوشاب 2، راجن پور 1، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 19، لیہ 16، ناروال 3، بہاولنگر 9، فیصل آباد میں 6 تبلیغی ارکان میں کورونا کے کنفرم مریض ہیں،عام شہریوں کی بات کی جائے تو لاہور میں کورونا وائرس کے 426 کنفرم مریض ہیں۔ ننکانہ 16، قصور 9، شیخوپورہ 10، راولپنڈی 69، جہلم 29، اٹک 1،چکوال 4، گوجرانوالہ 38، سیالکوٹ 27، ناروال 8، گجرات 134، حافظ آباد 12، منڈی بہاء الدین 8، ملتان 4، وہاڑی 13، فیصل آباد 31، چینیوٹ 8، ٹوبہ 2، جھنگ 1، رحیم یار خان 22، سرگودھا 8، میانوالی 10، خوشاب 3، بہاولنگر 5، بہاولپور 5، لودھراں 3، ڈی جی خان 18، لیہ اور اوکاڑہ میں ایک ایک کنفرم مریض ہے۔صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس سے اب تک کل 21 اموات، 39 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں۔بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 229 ہو گئی ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق مزید ایک فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ 29 رپورٹس موصول ہوئیں جن میں سے ایک مثبت اور 28 منفی نتائج سامنے آئے۔ بلوچستان میں اب تک 119 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق صوبے میں اب تک 13309 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1411 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ نئے آنے والے کیسز کی تعداد 93 ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید دو اموات سے صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہو گئی۔ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 18 افراد کے صحتیاب ہونے سے یہاں مجموعی طور پر 389 افراد اب تک صحتیاب ہو چکے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ڈیرہ غازی خان قرنطینہ مرکز سے 175 مریض صحت یاب ہو کر گھر روانہ ہو گئے ہیں۔ پاکستان بہادر قوم ہے، متحد ہوکر اس وبا کو شکست دے گی۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ڈیرہ غازی خان قرنطینہ سے منفی رزلٹ والے 755 زائرین پہلے ہی گھر پہنچائے جا چکے ہیں، اب صرف 74 زائرین ڈی جی خان قرنطینہ میں موجود ہیں، 829 زائرین 14 مارچ کو ڈی جی خان قرنطینہ میں آئے تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس صورتحال سے نکلنا ہے، پنجاب حکومت صورتحال کے تناظر میں پوری طرح متحرک ہے، ہیلتھ پروفیشنلز، پولیس اور لوکل انتظامیہ خراج تحسین کی مستحق ہے، تمام افراد نے مشکل وقت میں زائرین کا خیال رکھا۔لاہور میں کورونا وائرس کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سکندریہ کالونی میں 19 نئے مریضوں کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر شاہد نبی کے مطابق سکندریہ کالونی میں مزید 19 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد علاقے میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سکندریہ کالونی سے اب تک 207 افراد کے نمونے ٹیسٹ کیلئے لیے گئے تھے، 35 ٹیسٹوں کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ واضح رہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکندریہ کالونی کو پہلے ہی سیل کیا جا چکا ہے۔وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ اب تک پنجاب میں 216 ہاٹ سپاٹ ایریاز کو سیل اور 4 علاقوں کو ڈی سیل کیا گیا ہے۔ وزیرِاعظم کی ہدایات کے مطابق کلسٹر لاک ڈاؤن کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ اور گجرات میں پہلے سے سیل کردہ جن علاقوں کو ڈی سیل کیا وہاں تمام مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن سے معمولات کو کم سے کم حد تک روکتے ہوئے کرونا کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے اپنے گھروں تک محدود رہیں۔ آئندہ تین سے چار ہفتے کورونا کے حوالے سے اہم ہیں۔ مسیحی برادری سماجی دوری کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ایسٹر کی خوشیاں منائیں۔ کورونا سے اپنے پیاروں کو بچانا ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ بزدار حکومت حالات کو دیکھتے ہوئے انتظامی فیصلے کر رہی ہے۔لاہور میں کورونا وائرس پھیلنے پر شہر کے 10 علاقے سیل کر دیے گئے ہیں۔ رائیونڈ، سکندریہ کالونی، مکھن پورہ کے بعد مزید 7 علاقے سیل ہیں۔ بیگم کوٹ شاہدرہ، رستم پارک گلشن راوی، مغلپورہ ریلوے کالونی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔ سمال انڈسٹری ہاؤسنگ سوسائٹی گوہاوا ویلیج بیدیاں روڈ کو بھی سیل کر دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق متاثرہ علاقوں میں مشتبہ مریضوں کی تعداد574 ہے۔ لوگوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔ 66 کورونا مریض سامنے آنے پر علاقے سیل کئے گئے ہیں۔رائیونڈ میں لاک ڈاؤن کے 12ویں روز بیشتر علاقوں میں نرمی دکھائی دے رہی ہے۔ میڈیکل سٹورز، بیکریز اور کریانہ سٹور مخصوص اوقات میں کھولنے کی اجازت ہے۔ تبلیغی مرکز اور ملحقہ علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے۔رائیونڈ سٹی یو سی 273 کے علاقوں میں لاک ڈاؤن میں کافی حد تک نرمی دیکھنے میں نظر آ رہی ہے۔ مانگا روڈ، سندر روڈ اور مین بازار میں میڈیکل سٹورز، بیکریز اور کریانہ سٹورز مخصوس وقت کیلئے کھولنے کی اجازت ہے۔ سندر اور مانگا روڈ سبزی و فروٹ منڈی کو بھی مکمل طور پر کھول دیا گیا۔ جبکہ یوسی 272 ریڈ زون میں ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر سیل ہے۔ تبلیغی مرکز کو جانے والے راستے بدستور بند ہیں اور ان علاقوں میں اشیائے خورونوش کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ریڈ زون کے رہائشیوں نے میڈیکل سٹورز، کریانہ سٹور اور بیکریز کو مخصوص اوقات میں کھولنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب فیکٹری ملازمین کو صبح اور شام کے اوقات میں آنے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔