حکومت پاکستان عوام کی سماجی ترقی اور ان کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے اور سماجی شعبے کی ترقی کیلئے ایک وسیع البنیاد پروگرام پر کام کر رہی ہے۔
یہ بات جناب حسیب اطہر، سیکرٹری، وزارت تعلیم پاکستان نے پیرس فرانس میں ہونے والے یونیسکوکے ایگزیگٹیو بورڈ کے 201ویں اجلاس میں ملکی علامیئے کو پڑھتے ہوئے کہی۔
یونیسکو ایگزیگٹیو بورڈ کے اس سیشن کی صدارت سفیر برائے جرمنی جناب مائیکل ووربز کر رہے تھے۔ اس سیشن میں محترمہ ارینہ بوکووا، ڈائریکٹر جنرل یونیسکو، جناب معین الحق سفیر پاکستان و مستقل مندوب برائے یونیسکو اوردیگر اٹھاون ایگزیکٹیو بورڈ کے اراکین نے شرکت کی۔
اس موقع پر جناب حسیب اطہرنے کہا کہ پاکستان اعلی تعلیم کو بہت اہمیت دیتا ہے بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم کو خاص اہمیت دے رہا ہے کیونکہ پاکستان جانتا ہے کہ ملک میں تعلیم ہی کے ذریعے امن و ترقی کو ممکن بنایا جاسکتا ہے اورتعلیم کے ذریعے ہی غربت، عدم مساوات اورانتہا پسندی کے رحجانات میں کمی کی جاسکتی ہے۔
سیکرٹری تعلیم نے کہا کہ حکومت پاکستان خواتین کے ہر شعبہ زندگی میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کی حمایت کرتی ہے تاکہ خواتین ملک کی ترقی و خوشحالی اور تعمیر میں پوری طرح حصہ لے سکیں۔ اس سلسلہ میں حکومت متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے جن میں قانون سازی، مالی اور انتظامی اقدامات شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد حواتین میں اگاہی پیدا کرنا ہے تاکہ وہ اپنے حقوق، ملکی معماملات میں حصہ داری اور اپنی حفاظت کیلئے اقدامات کر سکیں۔
سیکرٹری تعلیم نے یونیسکو کو پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور امید ظاہر کی کہ یونیسکو دنیا میں امن کے پیامبر کے طو رپر کام کرنے کے علاوہ بین الاقوامی مقالمے اوربامعنی تعاون کے ذریعے اپنی خدمات پیش کرتا رہے گا۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان یونیسکو کی مختلف ثقافتوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے دنیا میں امن قائم کرنے کی کوششوں کی حمایت بھی کرتا ہے۔
سیکرٹری تعلیم نے یونیسکو بورڈ کو یقین دلایا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر دنیا میں منصفانہ، نظام قائم کرنے اور دنیا میں باہمی رواداری اور بھائی چارے کی فضاکو فروع دینے کیلئے کام کرتا رہے گا تاکہ ہماری آنے والی نسلو ں کیلئے بہتر ماحول کے قیام کو ممکن بنایا جاسکے۔