لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریانے کہا ہے کہ اب امید ہے پہاکساتن کے تمام مسائل بہت جلد حل ہو جائیں گے کیونکہ پاکستان میں نئی حکومت آئی ہے اور کوشش ہے کہ لڑ کر نہیں بات کرکے مسائل حل کریں ،ورلڈ بینک کی سٹڈی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان 37ارب ڈالر کی باہمی تجارت ہو سکتی ہے ، براہ راست تجارت بڑھانے کیلئے رکاوٹیں ہٹانا ہوں گی
اور تشدد کا جو ماحول بنا ہوا ہے اسے ختم کر کے دوستی کی طرف بڑھیں ۔ گلبرگ میںاپنی اہلیہ کے ہمراہ خریداری کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئےبھارتی ہائی کمشنر اجے بساریا نے کہا کہ لاہور کاکلچر بڑاسپیشل ہے اور جب موقع ملتا ہے کوشش ہوتی ہے کہ اس شہر کا سفر کیا جائے ۔ ایک روز قبل ہڑپہ کا سفر کیا ہے اور اس دوران پانچ ہزار سال قدیم تاریخ کو دیکھنے کا موقع ملا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کا ایک دوسرے سے پیار ہے اور ایک دوسرے کے ملک میں جا کر اس کا اظہار بھی کیا جاتا ہے ، سفارتخانے بھی ایسی کوشش کرتے ہیں ، ہم حالیہ ایک سال میں کئی معاملات پر آہستہ آہستہ آگے بڑھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئی حکومت آئی ہے کوشش ہے کہ بات کریں اور مسائل حل کریں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ورلڈ بینک کی ایک سٹڈی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان 37ارب ڈالر کی تجارت ہو سکتی ہے لیکن اس کیلئے رکاوٹیں ہٹانا ہوں گی ، اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت کا حجم انتہائی کم ہے اور دوسرے ممالک سے اشیاء ایک دوسرے کے ممالک میں آتی ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ براہ راست تجارت بڑھے اور اس کیلئے تشدد کا جو ماحول بنا ہوا ہے اسے ختم کر کے دوستی کی طرف بڑھیں ۔ پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریانے کہا ہے کہ پاکستان میں نئی حکومت آئی ہے اور کوشش ہے کہ بات کرکے مسائل حل کریں ،ورلڈ بینک کی سٹڈی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان 37ارب ڈالر کی باہمی تجارت ہو سکتی ہے ، براہ راست تجارت بڑھانے کیلئے رکاوٹیں ہٹانا ہوں گی اور تشدد کا جو ماحول بنا ہوا ہے اسے ختم کر کے دوستی کی طرف بڑھیں