چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیں خیرات میں یا بخشش میں نہیں دیا گیا،یہ ایک مسلسل جدوجہد، قربانیوں اور بزرگوں کے تصور کا نتیجہ ہے۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال نے پاکستان کے ساتھ کچھ وقت گزارا ہوتا تو پاکستان کا نصیب یہ نہ ہوتا۔
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جدوجہد میں کئی خاندانوں نے قربانیاں پیش کیں، کتنی بدنصیب ہیں وہ قومیں جن کا اپنا ملک نہیں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی صورت میں تحفہ دیا، اس کی اتنی بے قدری کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کو اہمیت دینے والی قومیں ترقی کررہی ہیں، پاکستان میں تعلیمی ادارے قائم کرنے کے بجائے تباہ کیا جارہا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کو تعلیم کا بنیادی حق دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، بچوں سے تعلیم کا حق نہ چھینیں، انہیں تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچوں کو تعلیم نہ دلانے والے والدین مجرم ہیں، ٹیکس کا پیسہ اگر تعلیم پر نہیں لگے گا تو کہاں لگے گی۔