کراچی (جیوڈیسک) پاک بھارت سرحدی کشیدگی کے پانچ ماہ بعد دونوں ممالک کے درمیان پہلا رابطہ ہو گیا۔سیکٹر سطح پر فلیگ میٹنگ میں امن بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔کاشکاری سمیت سرحدوں پر معمول کی سرگرمیاں قائم ہوں گی۔
دونوں ممالک نے سرحدوں پر امن و امان کی صورت حال کو بحال کرنے کےلئے دوبارہ رابطے اور مواصلات قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران دونوں ممالک کی طرف سے سرحدی کشیدگی اس حد تک پہنچ گئیں تھی کہ لوگوں نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے تھے۔
حکام کے مطابق دوبارہ رابطوں کی بحالی کا فیصلہ سیکٹر سطح پر فلیگ میٹنگ کے دوران کیا گیا۔یہ فلیگ میٹنگ پاکستانی رینجرز اور بھارتی سیکورٹی فورسز کے درمیان بین الاقوامی سرحد آکٹرائے بارڈر پرسہ پہر کو ہوئی۔ بھارت کی طرف سے ایس کاسانہ اور پاکستان رینجرز کی طرف سے بریگیڈیئر وسیم جعفر بھٹی نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
پاکستانی درخواست پر ہونے والی یہ بات چیت دو بجے سے چار بج کر دس منٹ تک جاری رہی۔ نمایاں طور پر سرحدوں پر بھاری گولہ باری سے شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے اور وسیع پیمانے پر ہونے والی مالی نقصان کے بعددونوں ممالک کے درمیان پہلی ملاقات تھی۔دونوں کمانڈروں نے فائرنگ کے بار بار واقعات کے خاتمے اور سرحد پر امن کے قیام پر زور دیا۔
سرحد پر امن اور سکون برقرار رکھنے کے لئے دونوں اطراف نے فورسز کے درمیان ابلاغ کے موجودہ طریقہ کار کو از سر نومؤثر بنانے اور ہر سطح پر ملاقاتوں اور رابطوں کو جہاں ضرورت ہوئی منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں ایک خوشگوار، مثبت اور تعمیری ماحول دیکھنے کو ملا۔ایک بی ایس ایف اہلکار نے کہا کہ اب سرحد پر معمول کی سرگرمیوں سمیت کاشتکاری دوبارہ شروع کریں گے۔