اسلام آباد(ایس ایم حسنین) حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کو پانچواں صوبہ بنایا جائے گا، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں وہاں کے رہنے والوں کو نمائندگی کا موقع مل جائے گا ، پاکستان کے اس فیصلے سے بھارت کو ضرور آگ لگ گئی جس نے ہمیشہ سے ہی اس خطے کو متنازع بنانے کی کوشش کی اور حال ہی میں ایک ریٹائرڈ بھارتی آرمی چیف نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی طرف سے گلگت بلتستان پر قبضے کا منصوبہ تیار تھا ، جبکہ چندروز قبل ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی بھارت کی طرف سے پاکستان کے سیاسی نقشے پر بھی اعتراض کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان بہت جلد پاکستان کا پانچواں صوبہ بن جائے گا، جس کے حوالے سے باقاعدہ اعلان وزیراعظم عمران خان کی طرف سے جلد کردیا جائے گا۔
کشمیر اور گلگت بلتستان امور کے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور نے بتایا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وفاقی حکومت نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کو اس کے آئینی حقوق دیے جائیں گے، جس کا ہماری حکومت کی طرف سے وہاں کے لوگوں سے وعدہ کیا گیا، تاہم وہاں کے شہریوں کو گندم اور ٹیکس کی مد میں دی جانے والی رعایت کو برقرار رکھا جائے گا ، جبکہ سی پیک کے سلسلے میں وہاں اسپیشل اکنامک زون پر بھی کام شروع ہوچکا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں رہنے والوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہسپتالوں کو ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینیں بھی دی جائیں گی جبکہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر سرنگ بھی بنائی جائے گی جس سے علاقے میں سفر کرنے کیلئے سارا سال ہی سہولیات میسر آسکیں گی، اس کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور کے مطابق گلگت بلتستان میں انتخابات نومبر کے وسط میں کرائے جائیں گے۔ دوسری طرف بھارت کی طرف سے پاکستان کے اس فیصلے پر مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے تاہم وہاں آگ تو ضروری لگی ہوئی ہوگی کیونکہ بھارت نے ہمیشہ ہی گلگت بلتستان پر قبضے کیلئے طرح طرح کی سازشیں کی ہیں جس ایک ثبوت تو سابق بھارتی آرمی چیف کا اپنا بیان ہے جس میں اقرار کیا گیا کہ ان کے دور میں گلگت بلتستان پر قبضے کیلئے پلان تیار تھا