نیو یارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان سرحد پاردہشت گردی کا شکار ہے اوراپنی سرزمین پر افغان جنگ لڑنے کو تیار نہیں۔
پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سکیورٹی کونسل میں افغانستان کے بارے میں مباحثے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت اور مزاحمت کاروں میں امن عمل ناگزیر ہے، افغان حکومت اور مزاحمت کاروں میں امن عمل سے جنگ کو سیاسی اختتام تک پہنچانے میں مدد ملے گی، عالمی برادری متفق ہو چکی کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، طالبان تشدد ترک کر کے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں، افغانستان میں امن کیلئے تین جہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے، پاکستان سرحد پار دہشت گردی کا شکار ہے جب کہ پاکستان اپنی سر زمین پر افغان جنگ لڑنے کو تیار نہیں۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغان طالبان اور حکومت میں جامع مذاکرات کی ضرورت ہے، ماضی میں بار بار ناکام ہونے والی کوئی حکمت عملی دوبارہ مسلط نہیں کی جا سکتی، داعش، القاعدہ اور ان سے منسلک ٹی ٹی پی اور دیگر تنظیموں کو شکست دینا ہوگی، سرحد کے آر پار حملے اور دہشت گردوں کی نقل و حمل روکنے کیلئے موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار سمیت 20 تنظیمیں افغانستان سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں، پاکستان نے د ولاکھ فوجیوں کے ذریعے دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ لڑی اور پاکستان نے سرحدی علاقے سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا۔