اسلام آباد (ویب ڈیسک) تجزیہ کارحسن نثار نے کہا ہے کہ اس ملک میں جائز اور ناجائز کی چکر میں پڑ گئے تو ہر چیز پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگوکرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ اگر اس ملک میں جائز اور ناجائز کی چکر میں پڑ گئے تو ہر چیز پر سوالیہ
نشان لگ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹول بھی بہت اہم ہوتے ہیں اور ادارے بھی اسی وقت ہی مقدس ہوتے ہیں جب وہ کام کررہے ہوں۔حسن نثار کا کہناتھاکہ اس ملک کا عام آدمی بھی بہت بڑا وارداتیا ہے ، ایسی ایسی ملاوٹ کی جاتی ہے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس کو جمہوریت کہتے ہو ، وہ یہ ہے کہ ووٹ کی پرچی میں جمہور کولپیٹ کر دفن کردیا جاتا ہے ۔ حسن نثار کا کہنا تھا کہ ابھی بڑاسفر ہے ،نخروں کیلئے جس کوطے کرنا پڑے گا ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماخواجہ آصف نے کہاہے کہ میرے خلاف باتیں ہورہی ہیں اورمیں ان کا سامنا کرتا ہوں، بل کی غیرمشروط حمایت کافیصلہ لندن میں ہوا تھا مریم نواز سے مشاورت کے معاملہ پر بات نہیں کرناچاہتا ، عوامی رائے ہمارے خلاف ہے ،لوگ کیا سوچتے ہیں ،اس سے غافل ہوجائیں توسیاست ختم ہوجائیگی۔اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کبھی بھی پارٹی کی رائے کیخلاف کوئی کام نہیں کیا ، پارٹی نے جو فیصلہ کیا ، اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔پارٹی سربراہ کے حکم کی تعمیل کی ہے ، اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی پابندی کی اور فیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے ، میں یہ نہیں جانتا کہ پالیسی کب بنی ، ہمیں صرف پیغام دیاگیا ،میں تفصیل میں نہیں جانا چاہتا کہ کس نے مخالفت کی اور کس نے حمایت کی، مایوسی اوراختلاف کے باوجود قیادت کا فیصلہ مانا گیا ؟انہوں نے کہاکہ جو پارٹی پر تنقید کررہے تھے ، وہ پانامہ کے وقت نواز شریف کے خلاف تھے،پارٹی میں ہمارے اختلافات موجودہیں اور میں ان سے انکار نہیں کررہا۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پرویز رشید کاکام ان کا اور پارٹی قیادت کامعاملہ ہے ۔ سیاسی کارکن کے طور پردیکھیں تو عوامی رائے ہمارے خلاف ہے ،لوگ کیا سوچتے ہیں ،اس سے غافل ہوجائیں توسیاست ختم ہوجائیگی۔ میں نے پارٹی سربراہ کے حکم کی تعمیل کی ہے اوراس کے ساتھ کھڑا ہوں۔میرے خلاف باتیں ہورہی ہیں اورمیں ان کا سامنا کرتا ہوں، بل کی غیرمشروط حمایت کافیصلہ لندن میں ہواتھا مریم نواز سے مشاورت کے معاملہ پر بات نہیں کرناچاہتا ۔