پیرس (عمیربیگ) پاکستان نے اوپن گورنمنٹ پارٹنرشپ میں سترویں رکنیت کی حیثیت سے شمولیت اختیار کر لی۔ اس بات کا باقائدہ اعلان سینیٹر محمد اسحاق ڈار وفاقی وزیر برائے خزانہ و اقتصادی امور نے تین روزہ او جی پی کی چوتھی نشست جو کے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری ہے کے پہلے دن پاکستان کی جانب سے لیٹر آف انٹنٹ فرانس کے صدر کو دیتے ہوئے کیا۔ پاکستان کے علاوہ چند اور ممالک جن میں لگزمبرگ، مراکو،برکینا فاسو اور جمائیکہ نے بھی او جی پی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ بعدازاں وفاقی وزیر نے فرانس کے وزیر خارجہ جناب چین مارک ایرایالٹ کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ میں بھی شرکت کی۔
او جی پی کی نشست کا بنیادی مقصدشہریوں کے درمیان شفافیت اور احتسابی عمل کو فروغ دینا ہے۔ اس نشست میں بڑی تعداد میں ریاستوں کے سربراہان، وزراء سول سوسائیٹی کے نمائندوں نے شرکت کی اور او جی پی کے ایجینڈے کو پوری دنیا کو درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ سینیٹر ڈار نے اپنے خطاب کے دورا اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان او جی پی کے چاروں بنیادی اصولوں جن میں مالی شفافیت، معلومات تک رسائی، اثاثہ جات جانچ پڑتال اور شہریوں کے مسائل شامل ہیں کی پاسداری کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت رشوت ستانی اور مالیاتی فراڈ کے خلاف کام کر رہی ہے اور حکومت پاکستان او جی پی کے بنیادی اصولوں کو بااحسن طریقے سے اپناتے ہوئے عمل پیرا ہوگی۔
او جی پی 2011 میں بنائی گئی اس کے بنانے کا مقصد ایک ایسا بین الااقوامی پلیٹ فار تشکیل دینا تھا جس سے قومی حکومتیں شہریوں کے جان و مال کے تحفط کو یقینی بنائیں اور عوام کے سامنے جوابدہ ہوں۔ یاد رہے کہ جس وقت او جی پی بنائی گئی تھی اس وقت اس کے رکن ممالک کی تعداد صرف 8 تھی اور اب اس میں 70