لندن(پ ر) پاکستان مسلم لیگ ن خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری قیصر جہاں اور شاکرقریشی میڈیا سیکرٹری نے مشترکہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن برطانیہ میں غنڈہ گردی کا راج ھو چکا ھے موجودہ صدر اور انفارمیشن سیکرٹری نے چند انتہائی واہیات افراد کا ایک گینگ بنا کر پارٹی کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھا ھے. قیصر جہاں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی ھاسپٹل سے گھر منتقل ھونے کے موقع پر عین باھر نکلتے ہی جس ھڑبونگ کا مظاہرہ کیا, انٹیلی جنٹس اور اسکاٹلینڈ یارڈ کے اہلکاروں سے گتھم گتھا ھوئے وہ پارٹی اور وزیراعظم کی حرمت کے شدید خلاف اور دنیا بھر میں رسوائی کا باعث بنا ھے. قیصرجہاں نے وزیراعظم کی ہاسپیٹل سے گھر روانگی کے عین موقع پر پارٹی کے درینہ مخلص ترین اور قیادت کے قریبی کارکن حاجی سیف احمد خان پر پارٹی انفارمیشن سیکٹری اور پارٹی کے نااہل صدر کے حواریوں کے شدید تشدد اور مار پیٹ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بڑا اور کیا ثبوت ھو گا کہ برطانیہ پارٹی سیٹ اپ میں غنڈہ عناصر ہیں جن کو پارٹی کی عظمت اور قائد میاں نواز شریف کے وقار کی کوئی پرواہ نہیں ھے. قیصر جہاں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کے اصل اور مخلص ساتھی اور کارکنان ان معاملات میں خاموش ہیں لیکن قیادت کو فوری طور پر ان غنڈہ عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے. مزیدبرآں قیصر جہاں نے کہا ہے کہ شاکرقریشی, حاجی سیف خان, اسد بٹ, عرفان بٹ اور ساتھی جن لوگوں اور ان کی فراڈ سرگرمیوں کے خلاف جنگ کر رہے ہیں وہ سو فیصد درست ہیں عوام الناس ان تمام لوگوں کے ہتھکنڈوں سے بچ کر رہیں کسی بھی پارٹی کے نام نہاد عناصر کے چنگل سے بچ کر رہیں یہ فراڈ لوگوں کا گینگ ھے. شاکرقریشی نے اسی پریس ریلیز میں کہا ھے کہ مبینہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث گروہ بن چکے ہیں جو ایک دوسرے کی ماں بہن بیٹی عزتیں پامال کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے دشمن بن چکے ہیں اپنے اپنے سیکورٹی گارڈز لے کر پھرتے ہیں ان افراد کی سرگرمیاں زبان زد عام ھیں لندن اور برطانیہ بھر میں ان کے خلاف شدید نفرت ھے جسکی وجہ سے برٹش پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی پاکستان مسلم لیگ ن سے محبت کے باوجود اس سے دور ھے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے کی صورت میں پارٹی کو نقصان کا احتمال ھے. شاکرقریشی نے کہا کہ اگر ان مجرمانہ ذہنیت کے لوگوں جو قائدین تک کو گالیاں بکتے ہیں کا سدباب نا کیا گیا تو برطانیہ کی سڑکوں پر حادثات رونما ھوں گے, یہ گروہ ایک دوسرے سے دست و گریباں, خونریزی کرتے نظر آئیں گے جس سے نا صرف پارٹی قائدین بلکہ پاکستان کی شدید رسوائی ھو گی.