واشنگٹن ڈی سی: امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور پاکستان افغانستان میں بر سرپیکار حقانی نیٹ ورک کا نا تو دوست ہے اور نہ ہی اس کا معاون۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی معاون ریاست قرار دینے کی بات ان چند ذہنوں کی سوچ ہے جو چیزوں کو ان کی اصل حقیقت سے بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں ، دنیا کی کوئی قوم پاکستان کی طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں کر سکتی کیونکہ ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے ساتھ افغان جہاد کے زمانے سے پیدا ہونے والے مسائل کو ختم کیا ہے۔ پاکستان پر طالبان کے اہم اتحادی حقانی نیٹ ورک کی سرپرستی کے الزام پر اعزاز چوہدری نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک نا تو ہمارا دوست ہے اور نہ ہی ہمارا پراکسی۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ وہ کسی کے خلاف بھی تشدد کا راستہ اپنائیں کیونکہ عام انسانوں کی زندگیوں سے کھیلنا درست نہیں ہے۔حافظ سعید کی نظر بندی کے حوالے سے پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ دنیا کو پاکستان کی سرزمین سے کوئی بھی منفی پیغام جائے۔ ہمارا پیغام بہت واضح ہے کہ پاکستان باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر بھارت سے دوستانہ ماحول میں امن اور سلامتی کا رشتہ چاہتاہے۔ جب بھی دونوں ملک امن کی جانب بڑھتے ہیں تو دہشت گرد کوئی ایسی کارروائی کر دیتے ہیں جس سے بھارت مذاکراتی عمل روک دیتا ہے اور اس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔