پاکستان کی ڈپلومیٹک کور نے مشکل حالات میں بہترین سفارتکاری کے جوہر دکھائے، مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کا بنیادی ستون ہے، پاکستان کی کسی حکومت نے مسئلہ کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا کیونکہ پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل اورکشمیر کی پاکستان کے بغیر کوئی شناخت نہیں، اگر بھارت کشمیر پر قبضہ کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جائے تو وہ کشمیر سے آنے والے دریاؤں کا پانی روک کر پاکستان کو بنجر بنانے اور ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کو ناکارہ کرنے کی سازش کر سکتا ہے، آزاد کشمیر پاکستان کے دفاع کیلیے ایک مضبوط حصار ہے۔ سی پیک کے گلگت بلتستان سے گزرنے کے باعث پاکستان کی معاشی شہ رگ بھی مسئلہ کشمیر کے ساتھ جڑ چکی ہے، اس لیے سفارتکار مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اپنی کوششیں تیز تر کر دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان ہائی کمیشن لندن میں سفارتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ عالمی حالات تیزی سے بدل رہے ہیں، امریکا بظاہر عالمی قیادت سے دستبردار ہوتا نظر آ رہا ہے، برطانیہ یورپی یونین سے نکلنے کے بعد یورپ میں اثر و سوخ کھو دے گا، مڈل ایسٹ میں اکثر عرب ممالک خانہ جنگی کا شکار ہر کر تباہ و برباد ہو چکے ہیں، ایسے حالات میں سفارتکاری کے طے شدہ اصول بھی بدل جائیں گے، اس لیے حالات کی نزاکت کو پیش نظر رکھ کر پالیساں بنانا ہوں گی۔