کراچی…….سال 2015 میں پیپلز پارٹی کی مخالف سیاسی جماعتوں نے کئی بار اتحاد بنانے کی کوشش کی مگر خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوسکی،کبھی چودھری شجاعت نے لیگیوں کو ملانے کی مہم چلائی تو کبھی اپوزیشن جماعتون نے گرینڈ آلائنس بنانے کی ٹھانی مگر بات پریس کانفرنسوں سے آگے نہ بڑھ سکی۔
سیاسی جماعتوں کی جوڑ توڑ پورے سال جاری رہی، اتحاد بنانے کے خواب کئی پارٹیوں نے دیکھے مگر کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا۔ اگست اور ستمبر میں مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت نے لاہور میں ن لیگ کی مخالف پارٹیوں کو ملانے کی کوشش کی وہیں سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف لیگیوں کو ایک کرنے کے لیے خود میدان میں آئے مگر ساری بھاگ دوڑ رائیگاں ہی گئی۔پیپلز پارٹی مخالف سیاسی جماعتیں دسمبرمیں ایک بار پھر متحد ہوئیں، سندھ میں گرینڈ الائنس بنانے کے لیے اپوزیشن کی ساری جماعتوں کے اجلاس ہوئے، روٹھے ہوئے سارے اپوزیشن رہنما ملے مگر دسمبر میں بھی یہ الائنس نہ بن سکا۔ملکی سیاست ہو یا پھر ہو بات صرف سندھ کی ،اپوزشن جماعتیں نہ تو مسلم لیگ نواز کے خلاف اتحاد بناسکیں اور نہ ہی سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف، دیکھنا ہے 2016 کا سال سیاسی اتحاد کے لیے کتنا مثبت ثابت ہوگا۔