جرمنی(انجم بلوچستانی)برلن بیورو کے مطابق آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں کے پوزیشن ہولڈر طلباو طالبات کا ایک ٣٨ رکنی وفدآج کل دنیا کے دورہ پر ہے یہ وفدیورپی ممالک کا دورہ کرتے ہوئے جرمنی پہنچا۔اس وفد نے ٧ جون٢٠١٥ء کو برلن میں پاکستانی سفارت خانے کا دورہ کیا، جہاں سفیر پاکستان سید حسن جاوید نے انہیں پاکستان وجرمنی کے تعلقات ، خصوصاً تعلیمی شعبہ میں بہتری و اضافہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے حالیہ برسوں میں جرمنی اور پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے درمیان قائم فیکلٹی تعاون اور اسٹوڈنٹس ایکسچینج پروگرام کے بارے میں بھی مطلع کیا۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ” میںپاکستان کے ان ہونہار طلبا و طالبات کو خوش آمدید کہتا ہوں۔پاکستانی طلباوطالبات کو تحقیق پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔تحقیق کے ذریعہ دنیا کے علمی مراکز کی برابری کا درجہ حاصل ہو سکتا ہے۔ علم حاصل کرنے کا مقصدیہ ہونا چاہئے کہ طلباء جو بھی علم حاصل کریں اس سے ارد گرد رہنے والے لوگ بھی مستفید ہوسکیں، تاکہ معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی آسکے۔ پاکستانی طلباء بڑی صلاحیتوں کے مالک ہیں اور ان صلاحیتوں کو کام میں لاتے ہوئے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔”
ویلڈو ٹیکنیکل اسکول، یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ،برینڈن برگ کے چیف ایگزیکٹو جناب شمٹ برال نے طلبا ء کو جرمنی میں تعلیمی نظام سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کس طرح جرمنی کے نظام تعلیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے جرمنی میں شعبئہ تعلیم کے اعداد وشمار بتاتے ہوئے کہا کہ” سرکاری شعبہ میںقائم تقریباً٤٢٣ اور نجی شعبہ میں ١٢٠ یونیورسٹیاں تقریباً١٧٠٠٠ شعبوں میں تعلیم اور تحقیق کی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔ سرکاری شعبہ کی یونیورسٹیوں میںکسی بھی طالب علم سے ٹیوشن فیس وصول نہیں کی جاتی۔ ”
اسکے بعد سوال و جواب کی نشست منعقدہوئی،جس میں سفیرپاکستان سید حسن جاوید اور جناب شمٹ برال نے طلباو طالبات کے جرمنی میں اعلی تعلیم کے حصول کے حوالے سے سوالات کے جواب دئے۔
وفد کے سربراہ، وائس چانسلر، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر خلیق الرحمن نے طالب علموں کے گرمجوشی سے استقبال اور سفارت خانے کی طرف سے جرمنی کے شعبہ تعلیم کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے نیز سوال و جواب کی نشست منعقد کرنے پر پاکستانی سفیر اور ان کے عملہ کا شکریہ ادا کیا۔