اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے محکمہ ڈاک نے کمال کردکھایا۔ پاکستان پوسٹ کی آمدنی چار ماہ میں ڈبل ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مراد سعید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملکی ادارے بہتر ہونے لگے ہیں۔
پاکستان پوسٹ کا گذشتہ سال اس وقت تک ریونیو 8 ارب تھا،رواں سال پاکستان پوسٹ کا ریونیو اپریل تک 14 ارب ہو گیا ہے۔ پاکستان پوسٹ نے اپریل تک 600 کروڑ کا اضافہ کر لیا۔تمام اداروں کو خسارے سے نکال کر منافع بخش بنائیں گے۔گذشتہ سال نومبر میں جاری کی گئی ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مختلف وزارتوں میں کفایت شعاری کی مہم جاری ہے جس پر عمل کرتے ہوئے وزرات مواصلات نے مخلتف اخراجات میں کمی سے ساڑھے 3 ارب روپے بچا لیے۔ کفایت شعاری مہم کے تحت وزارت مواصلات نے اپنی اضافی گاڑیاں نیلام کر دی ہیں جب کہ اعزازیہ اور انٹرٹینمنٹ فنڈز بھی ختم کر دئیے ہیں۔اضافی گاڑیوں سے آنے والے 20کروڑ 88 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کروا دئیے۔فیول اور مرمت کے کاموں میں کمی کے باعث مزید 52 لاکھ روپے کی بچت ہوئی۔جب کہ وزارت کی جانب سے تجاوات کے خلاف آپریشن میں ایک ارب 28کروڑ روپے وصول کیے گیے اور غیر قانونی ٹھیکے اور گھپلوں میں 40کروڑ روپے کی ریکوری کر لی گئی
جبکہ دو ماہ کے دوران وزارت مواصلات کی آمد ن میں 77کروڑ روپے کا اضافہ بھی ہوا۔ اکتوبر کے مہینے میں وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی زیر نگرانی نیلامی کے عمل میں شامل 33 گاڑیاں فروخت ہو گئی تھیں۔ 33 گاڑیوں کی نیلامی سے وزارت مواصلات کو 4 کروڑ 47 لاکھ روپے حاصل ہوئے۔ نیلامی کے دوران 4 پراڈو 4 ڈبل کیبن اور 2 ہائی ایس سمیت متعدد گاڑیاں فروخت کی گئیں۔ گاڑیوں کے خریداروں کو 10 فیصد ٹیکس ایف بی آر کو ادا کرنا ہوگا۔ وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے اس موقع پر کہا تھا کہ گاڑیوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم قومی خزانہ میں جمع کروائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی گاڑیوں کے مزے ختم، اب افسران کو کارکردگی دکھانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 100 روزہ منصوبہ بندی میں شامل اہداف تیزی سے حاصل کر رہے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کے سینیٹ اور قومی اسمبلی ارکان کو آئی ایم ایف پروگرام پر اعتماد میں لے لیا، کہتے ہیں کہ غریب عوام کا احساس ہے، جلد حالات کو بہتری کی جانب لے جائیں گے
خراب معاشی حالات کے باعث وقتی مشکلات کا سامنا ہے،پوری کوشش ہے کہ مہنگائی سے غریب طبقہ متاثر نہ ہو۔ ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں پر وزیراعظم آفس میں بڑی بیٹھک لگی،مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف پروگرام اور ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی،صاف کہہ دیا کہ ریونیو نہ دینے والے اداروں سے سبسڈی واپس لی جائے گی۔وزیراعظم کی معاشی ٹیم سے اپنوں اور اتحادیوں نے تیکھے سوالات کئے، پوچھا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے عام آدمی کی زندگی کتنی متاثر ہوگی؟، مہنگائی مزید کتنی بڑھے گی؟۔ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے واضح کیا کہ گیس اور بجلی کیلئے 200 ارب روپے کی سبسڈی برقرار رہے گی، انکم سپورٹ پروگرام کیلئے بجٹ 100 ارب سے بڑھا کر 180ارب روپے کیا جا رہا ہے، پراپرٹی کی قیمت کا 4فیصد ٹیکس دے کر اثاثے ظاہر کئے جاسکتے ہیں۔