بغداد(ویب ڈیسک) بغداد کے ایوانوں میں بھی مسئلہ کشمیر کی گونج، ایشیائی پارلیمانی کانفرنس میں بھارتی جارحیت بے نقاب کرنے پر انڈین وفد آگ بگولہ ہو گیا۔ بیرسٹر سیف کی تقریر کے دوران شورشرابہ شروع کر دیا۔ ہنگامے کے باوجود بیرسٹر سیف نے بھارتی مظالم کا پول کھول دیا۔ انہوں نے کہا کشمیر میں سیکڑوں افراد کو شہید اور ہزاروں لوگوں کو بینائی سے محروم کر دیا گیا، تمام ممبران کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرنے میں پاکستان کی مدد کریں۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا مسئلہ یہ ہے کہ کشمیر میں 5 اگست سے لاکھوں افراد بھارتی افواج کے مظالم برداشت کر رہے ہیں، سیکڑوں ہزاروں افراد کو پیلٹ گن سے اندھا کر دیا گیا، بھارت تمام عالمی قراردادوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔بیرسٹر سیف کی تقریر کے دوران بھارتی وفد ہنگامہ آرائی کرتا رہا۔ ایشیائی پارلیمانی کانفرنس میں ترکی، کویت اور دیگر ممالک نے کشمیر پر پاکستانی موقف کی تائید کی. دوسری جانب ایک خبر کے مطابق معروف صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ امارات نے مشورہ دیا ہے کہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ نہ بنایا جائے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حامد میر کا کہنا ہے کہ مجھے وفاقی حکومت کے کچھ ذمہ دار لوگوں نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستانی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ نہ بنایا جائے۔حامد میر نے مزید کہا کہ جہاں تک سعودی عرب کے وزیر خارجہ ہیں ان کے بارے میں یہی پتہ چلا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے آ رہے ہیں۔لیکن ہمیں وفاقی حکومت کے کچھ ذمہ دار لوگوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ بھی بظاہر اسی لیے ہی آئے ہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنا چاہ رہے ہیں لیکن ان کے ساتھ جو پاکستانی قیادت کی پچھلے دنوں میں جو بات ہوئی ہے اس میں انہوں نے پاکستانی قیادت کو بڑے عاجزانہ طور پر یہ درخواست کی ہے کہ وہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ بنانے کی کوشش نہ کریں۔