نئی دہلی: پاکستان میں گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن ورتھمان کو پاکستانی حکومت نے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر دیا تھا جس کے بھارت واپس جانے کے بعد اس کی قبضے میں لی گئی اشیا کی تفصیل بھی سامنے آ گئی ہے کہ پاکستان نے کیا چیز واپس کی اور کیا نہیں کی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستان نے ونگ کمانڈر ابھی نندن کا چشمہ، گھڑی اور انگوٹھی واپس کر دی تھیں تاہم اس کی پستول واپس نہیں کی۔ رپورٹ کے مطابق ابھی نندن کے طیارے کو جب ہٹ کیا گیا تو وہ ’ای جیکٹ‘ کر گیا اور جب نیچے اترا تو نیچے موجود پاکستانیوں کو خود سے دور رکھنے کے لیے اس نے اپنی پستول نکال لی تھی۔ اس کے پاس کچھ نقشے، ایک سروائیول کٹ اور کچھ دستاویزات بھی تھیں جو ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس نے زمین پر اترنے سے پہلے ہی تباہ کر دیں۔ واضح رہے کہ ابھی نندن نے پاکستان میں اپنی حراست کے دوران دیئے گئے بیان میں ٹائمز آف انڈیا کی اس رپورٹ کے برعکس موقف اختیار کیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ ”میں نے پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر اترنے سے پہلے نیچے موجود لوگوں کو دیکھ کر اپنی پستول گرا دی تھی۔“ دوسری جانب پاکستانی حکومت نے بھارتی ایئرفورس کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کا سروس پستول اس کو واپس نہ دیتے ہوئے اپنی ہی تحویل میں رکھ لیا۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان رینجرز اور بھارتی بورڈ فورس کے درمیان ہینڈنگ اور ٹیکنگ اوور کے مراسلے پر دستخط ہوئے۔ پاکستان کی طرف سے رینجرز ڈپٹی سپرنٹنڈ نٹ شہزاد فیصل جبکہ بھارت کی طرف سے اسسٹنٹ کوموٹ سنجے کمار نے دستخط کیے۔ پاکستان نے ابھی نندن کو پرزنر آف وار قرار دیتے ہوئے رات 8 بج کر 50 منٹ پر حوالے کیا جبکہ بھارت نے اس کی وصولی 9 بج کر 20 منٹ تحریر کی۔ دستاویز ہی میں تحریر کیا گیا ہے کہ اس کے قبضے سے ملنے والی اشیا بھی واپس کر دی گئی ہیں جس میں ابھی نندن کی کیسوبی نیلے رنگ کی گھڑی، ایک انگوٹھی اور ایک عدد چشمہ شامل تھے۔ ساتھ ہی میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ بھی حوالے کیا گیا۔ سروس پستول پاکستان نے اپنی ہی تحویل میں رکھا۔