اسلام آباد: پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو او آئی سی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ پاکستانی پائلٹ حسن صدیق جو کہ پاکستان کا ہیرو اور اس نے بھارتی طیارہ گرایا ہے۔ میں اسے خراج تحسین پیش کرنا چاہتاہوں۔ میں نے پارٹی کو ہدایت بھیجی تھیں کہ ہمیں او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے۔ بھارت سپر پاور بننا چاہ رہا ہے اور خطے میں اپنا وجود بنانا چاہتا ہے اور یہ جتنے بھی ملک ہیں یہ ہمارے پرانے دوست ہیں وہ بھارت میں شکار کرنے کیلئے نہیں جاتے وہ ہمارے ملک آتے ہیں ہمارے ان سے مذہبی اور تاریخی مراسم ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اگر یہ پارلیمنٹ کی منشا ہے کہ وزیر خارجہ او آئی سی کے اجلاس میں نہ جائیں تو میں اسے قبول کرتا ہوں اور اس پر زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔ پاکستان کی حکومت کو بات چیت جاری رکھنی چاہیے۔ سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت کو دوست ممالکت کو انگیج کرنا چاہیے۔ میری رائے ہے کہ وزیر خارجہ او آئی سی وزیر خارجہ کونسل اجلاس میں جائیں اور وہاں جا کر بات کریں کیونکہ دنیا بدل رہی ہے۔ چاہے وزیر خارجہ بعد میں جائیں اور ابھی سکریٹری خارجہ کو بھیج دیں۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں نہ جانا مسئلے کا حل نہیں ہے اور ہمیں اپنے دوستوں کو نہیں بھلانا چاہیے۔ خیال رہے پاکستان نے او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان او آئی سی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا اور پاکستان کے موقف کی ترکی نے تائید کی ہے۔