تحریر: عاصم علی
پاکستان کا 75واں یوم پاکستان گذشتہ روز لاہور سمیت ملک بھر میں ملی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد قومی سلامتی ملکی خوشحالی کے لئے دعائوں کے ساتھ ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں کی اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس توپوں کی سلامی دی گئی۔ ملک بھر میں عام تعطیل رہی۔
لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوص ائر کمانڈر حامد فرار، ونگ کمانڈر ائربیس لاہور تھے اور فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔وفاقی دارالحکومت میں بھی یوم پاکستان کی پریڈ کے موقع پر سیکورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے تھے ۔ پریڈ گرائونڈ کے اطراف اور داخلی وخارجہ راستوں پر پاک فوج کے جوانوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ فرائض سرانجام دیئے۔ پیر کو یوم پاکستان کی پرسیڈ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کے داخلی وخارجی راستوں پر جڑواں شہروں کی پولیس کے علاوہ پاک فوج کے جوان بھی متعین تھے۔ شہریوں کو شناخت اور گاڑیوں کی جانچ پڑتال اور تلاشی کے بعد شہر میں داخلے کی اجازت دی گئی جبکہ پریڈ میں شرکت کیلئے جانے والوں کی رہنمائی کیلئے ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی بڑی تعداد میں مختلف شاہراہوں اور راستوں پر تعینات تھے جو راستوں کے حوالے سے شہریوں کی رہنمائی کرتے اور بند راستوں پر جانے سے روکتے رہے۔ پریڈ کے اوقات میں شہری گھروں میں ٹی وی پر بیٹھ کر پریڈ کی کارروائی کا مشاہدہ کرتے رہے۔
وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹروں بالخصوص پریڈ گرائونڈ کے اطراف میں واقع علاقوں اور آبادیوں سے مکین پاک فضائیہ ، بحریہ اور آرمی ایوی ایشن کے جدید جنگی لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی گھن گرج سن کر شاندار اور حیرت انگیز فضائی مظاہروں کو دیکھنے کیلئے سڑکوں پر امڈ آئے اور فضا میں رنگ بکھیرتے اور قلا بازیاں کھاتے جنگی طیاروں کے کرتب سے بے حد محظوظ ہوئے۔ دارالحکومت کی سڑکیں مختلف مواقع پر پاک فضائیہ کے جانبازوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے شہریوں کے نعرہ تکبیر ، پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہیں۔ملک بھر کی طرح دنیا کے مختلف ممالک بھی یوم پاکستان ملی جوش جذبہ سے منایا گیا۔چین میں پاکستان کے سفیرمسعودخالد نے بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانہ میں 23مارچ 2015،یوم پاکستان کی مناسبت سے منعقدہ پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برصغیرکے مسلمانوں نے پاکستان کے حصول کی جدوجہد میں لازوال قربانیاںپیش کیں اورقائداعظم کی ولولہ انگیزقیادت میں 23مارچ 1940ء کی قراردادلاہور کوبالآخرعملی جامعہ پہنایا۔ آزادی کے فورا بعد پاکستان اورچین کے تعلقات تیزی سے مضبوط ہوئے اوردونوں ممالک جلد کثیرالجہتی اورآزمودہ شراکت داربن گئے ۔انھوں نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک اقتصادی ترقی، عوام کی خوشحالی اورخطہ میں امن اورسلامتی کیلئے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کام کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ شنگھائی، چینگ ڈو، گوانگ زو اورہانگ کانگ میں بھی پرچم کشائی کی تقاریت منعقد ہوئیں۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں بھی پاکستانی سفارخانہ میں یوم پاکستان کی تقریب منعقد ہوئی جس میں سفیرسہیل محمود نے پاکستان کا سبزہلالی پرچم لہرایااورپاکستان کی آزادی کی تاریخی جدوجہد اورپاک ترک تعلقات پرروشنی ڈالی ۔ اس موقع پرپاکستان ایمبیسی سکول کے طلباء نے قومی ترانہ پڑا کرسنایااورملی نغمے پیش کئے۔ابوظہبی میں بھی پاکستانی سفارخانہ نے یوم پاکستان کوجوش وجذبہ سے منایا۔ سفیرآصف درانی نے پرچم کشائی کے بعدتقریب کے شرکاء سے خطاب کیا۔ایران میں پاکستانی سفیرنورمحمد جادمانی، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط، سری لنکا میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنزڈاکٹرسرفرازاحمد خان ، فرانس میں پاکستان کے سفیرغالب اقبال اورافغانستان میں پاکستان کے سفیرسیدابرارحسین نے یوم پاکستان کی مناسبت سے تقاریب منعقد کیں اورقومی پرچم لہرائے۔اس موقع پرصدرمملکت اوروزیراعظم کے پیغاما ت پڑھ کے سنائے گئے جبکہ تارکین وطن پاکستانیوں کے بچوں نے قومی ترانے پڑھ کرسنائے اورملی نغمے پیش کئے۔بھارت میں پاکستان کے سفیرعبدالباسط نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تنازعہ جموں وکشمیرسمیت تمام مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔انھوں نے کہا کہ امن دونوں پاکستان اوربھارت کے مفاد میں ہے اوروقت آگیا ہے کہ تعلقات کومعمول پرلایا جائے تاکہ خطہ میں امن اوراستحکام کے نئے دورکا آغازکیاجاسکے۔تقریب میں ڈپٹی ہائی کمشنزمنصوراحمدخان ، سفارتخانہ کے سٹاف ممبران اورپاکستانی کمیونٹی کی کثیرتعداد موجود تھی۔جماعة الدعوة پاکستان کے زیر اہتمام یوم پاکستان کے موقع پرفیصل آباد،کراچی،حیدر آباد، پشاور،کوئٹہ ، اورمظفر گڑھ سمیت پانچوں صوبوں وآزاد کشمیر کے مختلف شہروں و علاقوں میں احیائے نظریہ پاکستان مارچ،جلسوں و کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیاجن میں جماعة الدعوة کے مرکزی قائدین کے علاوہ دیگر مذہبی ،سیاسی و کشمیری تنظیموں اور جماعتوں کے رہنمائوں نے خطابات کئے جبکہ تمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔
نظریہ پاکستان مارچ ، جلسوں اور کانفرنسوں میں شریک افراد میں زبردست جوش وجذبہ دیکھنے میں آیا۔شرکاء نے ہاتھوںمیں پلے کارڈزاور بینرزاٹھا رکھے تھے جن پر نظریہ پاکستان کے حوالہ سے تحریریں درج تھیں۔احیائے نظریہ پاکستان مارچ،جلسوں و کانفرنسوںکے دوران شرکاء کی جانب سے پاکستان کا مطلب کیا’ لاالہ الااللہ کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ریاست جموں کشمیر کے دونوں اطراف ”یوم پاکستان ”انتہائی عقیدت و احترام، نظریاتی جوش و خروش اور اس تجدید عہد کے ساتھ منایا گیا کہ دو قومی نظریے کی بنیاد پر حاصل مملکت خدادادِ پاکستان کو امن و آتشی کا گہوارہ بنانے، دہشتگردی، انتہا پسندی کے خاتمے تک قوم میدان عمل میں برسرپیکار رہے گی، مضبوط خوشحال جمہوری پاکستان ہی ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کا نشان منزل ہے۔
بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان معرض وجود میں آیا اور آج تمام تر اندرونی بیرونی سازشوں کے باوجود ایٹمی کلب کا ممبر بھی ہے اور عالم اسلام کا مضبوط قلعہ بھی، پاکستانی عوام نے ہر مشکل اور کٹھن حالات میں اہل کشمیر کے لیئے اخوت، ایثارکا جو مظاہرہ کیا وہ اپنی مثال آپ ہے، یہی نہیں بلکہ پاکستان نے کشمیر کی آزادی کے لیئے تین جنگیں لڑیں لیکن کبھی بھی مصلحت نہیں دکھائی۔بری افواج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے قوم کی آرزو اور خواہشات کے مطابق جس طرح جرات مندانہ فیصلے کیئے اس کی وجہ سے افواج پاکستان کے وقار کو چار چاند لگ چکے ہیں اور ماضی میں ہوانے والی غلط فہمیوں کا بھی تدارک ہوا ہے،اس وقت عسکری سیاسی قیادت کے ایک پلیٹ فارم پر مل بیٹھنے سے قوم بھی پھولوں کی مالا کا روپ دھار چکی ہے جس کے لیئے قربانیوں کا ایک طویل سلسلہ ہے۔
تحریر: عاصم علی