پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 50 ہزار کی سطح عبور کرگیا جبکہ مارکیٹ میں خریدوفروخت کے لئے پیش کئے گئے شیئرز کی مالیت 10 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔
پاکستان میں عام انتخابات 11 مئی 2013 کو ہوئے تھے، اس روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 19916پر تھا جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 4889 ارب روپے تھی۔5 جون 2013 کو نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا اس روز انڈیکس 22092 پر جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 5300 ارب سے تجاوز کرگئی۔ آج مارکیٹ 50 ہزار کی سطح عبور کرچکی ہے مارکیٹ کیپٹلائز یشن بھی 10 ہزار ارب روپے سے بڑھ چکی ہے۔مئی 2013 کے الیکشن کے بعد یہ تقریبا 30 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہے۔ اس دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن بھی 5111 ارب روپے بڑھ چکی ہے۔ماہرین کے مطابق مارکیٹ بڑھنے کی کئی وجوہات ہیں جس میں سرفہرست ملک کم شرح سود اور سرمائے کی فروانی ہے اسکے علاوہ چند اور وجوہات رہیں جس نے انڈیکس کو 50 ہزار تک پہنچایا جن میں امن وامان کی بہتر صورتحال، آئی ایم ایف پروگرام کی کامیابی،ایس ای سی پی کی ریگولیشن ، 100 انڈیکس میں شامل کمپنیوں کے منافع کمانے کی صلاحیت شامل ہیں۔مئی 2017 میں پاکستانی مارکیٹ کو ایم ایس سی آئی کے ایمرجنگ مارکیٹ میں شامل کئے جانے، سی پیک منصوبے کے ترقیاتی کام، اور اسٹاک ایکسچینج میں چینی سرمایہ کاری کی وجہ سے مارکیٹ مستقبل میں مزید بہتر ہونے کا امکان ہے۔