پاکستان کو سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی مل گئی، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اعلامیے میں شامل دہشت گردوں کی متنازع فہرست کو پاکستان کے اعتراض پر نکال دیا گیا ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت اس فہرست کو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا ،متنازع فہرست کو امرتسراجلاس میں اعلامیے کا حصہ بنایا گیا تھا۔اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کی ہے،ہارٹ آف ایشیا اعلامیہ سے بھارتی پروپیگنڈے پر مبنی دہشت گردوں کی فہرست کو ختم کر دیا گیا ہے۔ہارٹ آف ایشیا کے امرتسراجلاس میں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست اعلامیہ کا حصہ بنائی گئی، پاکستان نے مثبت سوچ کے ساتھ اس فہرست کو اعلامیہ کا حصہ بننے دیا، بھارت نے اس فہرست کو پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ باکو میں ہارٹ آف ایشیا اجلاس میں پاکستان کے شدید اعتراض پراس من پسند فہرست کوختم کیا گیا،پاکستانی اعتراض کے بعد معاملہ انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کو بھیج دیا گیا،پاکستانی اعتراض کے بعد ورکنگ گروپ خطے میں موجود تمام دہشت گرد تنظیموں کی جامع فہرست مرتب کرے گا۔
ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے ان کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات 25 دسمبر کو دفتر خارجہ میں کرائی جائے گی۔ سخت سیکورٹی میں کلبھوشن یادیو کو دفتر خارجہ لایا جائے گا اور بھارتی سفارت کار کی موجودگی میں یہ ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کرائی جائے گی۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کلبھوشن جادیو کی والدہ اور اہلیہ کو فضائی راستے کے ذریعے اسلام آباد لایا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک کلبھوشن کو پھانسی کے فیصلے پرعمل درآمد کا فیصلہ نہیں کیا گیا،پاکستان نے انسانی بنیادوں پرکلبھوشن کی اہلیہ سے ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا، بھارت کی درخواست پر اس کی والدہ کو بھی ملاقات کی اجازت دی گئی۔ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو 3دن کا ویزہ جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کی قومی سلامتی پالیسی میں الزامات کو مسترد کرتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف گراںقدر قربانیاں دیں، پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی، ہمسایہ ملک مسلسل پاکستان کے خلاف سازشیں کررہا ہے ۔ افغانستان کی سرزمین مسلسل مختلف غیرریاستی گروہوں کی جانب سے پاکستان کی خلاف استعمال ہونے پرتحفظات ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کو 2030 تک مکمل کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان یروشلم پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیہ کی مکمل حمایت کرتا ہے۔اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے یروشلم کے فلسطین کی تقسیم کے منصوبے کےمطابق یروشلم کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بوسنیا میں پکڑے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد پاکستانی سفارتخانے کے مطابق5 ہے۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانیوں کو ویزہ اجرا روکنے کی خبربے بنیاد ہے۔