نئی دہلی……بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ نے دھرم شالہ کے پاک بھارت میچ کو سیکورٹی فراہم کرنے سے صاف انکار کردیا ہے اور اپنے اس فیصلے سے دلی حکومت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
اس پر ہوئے پی سی بی چیئرمین پریشان، کیا فون بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر کو۔ششانک نے چیئرمین پی سی بی کو سیکورٹی کا یقین دلایا ہے اور کہا ہے کہ سیکیورٹی دینا ان کی ذمے داری ہے، پاکستان آنے والا بنے۔سیاست کا کھیل کھیلنے والے،کھیل کو بھی سیاست کی نذر کرنے پر اترآئے،بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ ویربہادرا سنگھ نام کے ہی ویر اور بہادر نکلے،ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پاک،بھارت ٹاکرے سے صرف 19روز پہلے انہیں یاد آیا کہ ان کی ریاستی حکومت پاکستانی ٹیم کو سیکیورٹی دینے کے قابل نہیں،پاک، بھارت تعلقات میں اتار چڑھاؤ کا چڑھاؤ اپنی سیاست پر چڑھا دیا ۔چار روز میں ویر بہادرا سنگھ کا دوسرا بیان سامنے آیا تو بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جنرل انوراگ ٹھاکر نے موصوف کو کھیل سے سیاست کو الگ رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی حرکتوں سے کسی کا کچھ بگڑے نہ بگڑے ملک کی ساکھ ضرور بگڑے گی۔دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی،لیکن کیا کریں نیتا جی جن کی نظر میں سیاست میں سب سے اہم چیز ٹائمنگ ہوتی ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ ہماچل پردیش کی کانگریس سرکار نے بھی وقت سازگار دیکھ کر انتہاپسندی کے گرم لوہے پر راج نیتی کا ہتھوڑا دے مارا۔ایسے میں بی سی سی آئی جہاں ایک جانب ریاستی حکومت کو منانے کی کوشش میں ہے، وہیں متبادل وینیوز پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے۔ بی سی سی آئی نے پلان بی کے طور پر دو وینیوز کے نام تجویز کئے ہیں جن میں موہالی اور کولکتہ شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ان وینیوز پر کوئی اعتراض نہیں ، پاک بھارت ورلڈ ٹی ٹوینٹی میچ کے معاملہ پر بی سی سی آئی اور ہماچل پردیش کی حکومت میں بات چیت جاری ہے۔بھارت کی مرکزی حکومت بھی اپنا کردار ادا کررہی ہے ، بی سی سی آئی کی کوشش یہی ہے کہ میچ دھرم شالہ میں ہی کرایا جائے لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو پھراس کو متبادل وینیو پر منتقل کیا جاسکتا ہے۔