اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سنگل پارٹی کے طور پرانتخابات میں حصہ لے گی،ق لیگ سے اتحا د کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،،نوازشریف کو فوج اور عدلیہ گلہ ہے کہ بچایا کیوں نہیں،نگران وزیراعظم کیلئے پی ٹی آئی کے نام تصدق جیلانی اور عشرت حسین ہیں۔
انہوں نے آج یہاں وزیرتعلیم خیبرپختونخواہ عاطف خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے 58سوالوں کے جوابات دیے ہیں جبکہ ان سے 127سوال پوچھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی جے آئی ٹی ہے جس کی تشکیل پر مسلم لیگ ن نے مٹھائیاں بانٹی تھیں۔ نوازشریف نے آج پھر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے ایون فیلڈ کے سوال پرکہا کہ میرا تعلق نہیں حسن اور حسین نواز سے پوچھیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ گلف اسٹیل کہاں سے آئی توجواب دیا کہ پتا نہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ بچوں سے سوال نہیں پوچھ سکتے۔ وہ برطانوی شہری ہیں۔ پیسے کہاں سے آئے یہ نہ تو نوازشریف کو پتا ہے اور نہ ہی طارق شفیع کو پتا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریفکو فوج اور عدلیہ یہ گلہ ہے کہ انہیں بچایا کیوں نہیں۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ن لیگ والے جھوٹ نہ بولیں تو دن نہیں گزرتا۔جھوٹ ن لیگیوں کیلئے آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے۔ترجمان پی ٹی آئی نے نگران سیٹ اپ کے بارے میں کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی نے نام دیے ہیں۔دیکھتے ہیں وزیراعظم پیپلزپارٹی کے نام پراتفاق کرتے ہیں یا نہیں؟
انہوں نے کہا کہ جلیل عباس جیلانی کا احترام کرتے ہیں وہ بڑے منجھے ہوئے بیوروکریٹ اور سفارتکار ہیں۔تاہم تصدق جیلا نی اور عشرت عباد کا نام پی ٹی آئی نے تجویز کیا۔ جبکہ ذکا اشرف کا نام مکمل طور پرمسترد کرتے ہیں۔نگران وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی کے دونوں نام مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال پرواضح کیا کہ سنگل پارٹی کے طور پرانتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔کسی سے بھی اتحاد نہیں کریں گے ، ق لیگ سے اتحا د کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔دوسری جانب حکومتی جماعت مسلم لیگ ن نے آئندہ نگران سیٹ اپ کیلئے اپنے ناموزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پیش کردیے ہیں۔ ان ناموں میں جسٹس ر ناصرالملک ، تصدق جیلانی اور عشرت حسین شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ ہمارے تینوں نام میرٹ پرپورا اترتے ہیں جبکہ نگران وزیراعظم کیلئے جن ناموں کا انتخاب کیا گیا ہے یہ تینوں شخصیات نیک نامی اور اچھی شہرت کی حامل ہیں۔ ان تمام شخصیات نے اپنے عہدوں پربڑی ایمانداری اور کامیابی کے ساتھ فرائض سرانجام دیے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس پیپلزپارٹی نے جن ناموں کو تجویز کیا ہے ان میں ذکاء اشرف ، جلیل عباس جیلانی ودیگر شامل ہیں۔