اسلام آباد(یس اردو نیوز)سرحدی علاقے شکرگڑھ میں دربار بابا گُرو نانک اور کرتار پور راہداری چار ماہ بعد یاتریوں کے لیے کھول دی گئی۔دربار بابا گرو نانک کرتارپور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریب بھی ہوگی۔ پاکستان کی طرف سے امیگریشن اور کسٹم کے عملے نے ذمے داریاں سنبھال لیں جبکہ بھارت کی حکومت نے سکھ یاتریوں کوآنے کی اجازت نہیں دی ۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی ہدایت پر راہداری کو کھول دیا گیا ہے۔ ، یاتری دربار صاحب درشن کیلیے امیگریشن اور کسٹم کلیئرنس کے بعد جاسکیں گے۔یاتریوں کو سخت حفاظتی اقدامات اورکورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے بعد داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔ بھارت کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی سمیت دنیا بھر کی سکھ سنگتوں کی طرف سے پاکستان کے اس اقدام کا خیرمقدم جبکہ بھارتی حکومت کے رویئے پرمایوسی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ گورودوارہ دربار صاحب کرتارپور کے ہیڈ گرنتھی گیانی گوبند سنگھ نے بتایا کہ 16مارچ کو کورونا وبا کی وجہ سے کرتارپور راہداری بند کر دی گئی تھی پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی گورودوارہ دربارصاحب کھولنے کے اقدام کوسراہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ برسی میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے سکھ یاتری دعائیہ تقریب میں شرکت کریں گے جب کہ بھارت سرکار بھی سکھ یاتریوں کو کرتار پور آنے کی اجازت دے۔ سردار ستونت سنگھ نے کہا کہ پاکستان کا یہ مثبت اقدام ہے لیکن بھارت کی طرف سے راہداری نہ کھولنے کے فیصلے سے انہیں مایوسی ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کرتارپور گوردوارہ میں داخلہ بند کیا گیا تھا جسے اب 4 ماہ بعد کھولا گیا ہے۔ پاکستان نے اپنی طرف سے 29 جون کو کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے بھارت کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا تاہم بھارت نے کرتارپور راہداری کھولنے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کرتار پور راہداری پر سکھ زائرین کی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔